حرمت والی مسجد ۔۔۔ مسجد الحرام
مسجد حرام جزیرہ نما عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں واقع ہے جو سطح سمندر سے 330 میٹر کی بلندی پر واقع ہے ، مسجد حرام کی تعمیری تاریخ عہد حضرت ابراہیم اور اسماعیل علیہما السلام سے تعلق رکھتی ہے۔ مسجد حرام کے درمیان میں بیت اللہ واقع ہے جس کی طرف رخ کر کے دنیا بھر کے مسلمان دن میں 5 مرتبہ نماز ادا کرتے ہیں۔ بیرونی و اندرونی مقام عبادات کو ملا کر مسجد حرام کا کل رقبہ 40 لاکھ 8 ہزار 20 مربع میٹر ہے اور حج کے دوران اس میں 40 لاکھ 20 ہزار افراد سماسکتے ہیں۔
یہ دنیا کا واحد مقام ہے جس کا حج کیا جاتا ہے۔ یہ زمین پر قائم ہونے والی پہلی مسجد ہے۔
کعبہ جو کہ مشرق و مغرب میں سب مسلمانوں کا قبلہ ہے مسجد حرام کے تقریبا وسط میں قائم ہے جس کی بلندی تقریبا 15 میٹر ہے اور وہ ایک چوکور حجرہ کی شکل میں بنایا گیا ہے جسے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے بنایا۔
قریش کعبہ کی تعمیر وادی کے پتھروں سے کرنے کے لیے اُن پتھروں کو اپنے کندھوں پراُٹھا کر لاتے اور بیت اللہ کی بلندی 20 ہاتھ رکھی، کعبہ کی تعمیر اور نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر وحی کے نزول کا درمیانی وقفہ 5 برس اور نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا مکہ سے نکل کرمدینہ جانے اور کعبہ کی تعمیر کی درمیانی مدت 51 برس تھی۔
اسلام کے ابتدائی زمانے میں مسجد آج کے مقابلے میں بہت چھوٹی تھی۔ عثمانی دور میں مسجد تقریباً موجودہ صحن کے رقبے تک پھیل گئی۔ سب سے عظیم توسیع سعودی دور حکومت میں ہوئی جس میں مسجد کو دور جدید کے معیارات کے مطابق بنایا گیا اور ایئر کنڈیشنر اور برقی سیڑھیاں بھی نصب کی گئیں۔ اس وقت مسجد کی تین سے زیادہ منزلیں ہیں جن میں ہزاروں نمازی عبادت کرسکتے ہیں۔
آج کل مسجد کے کُل 112 چھوٹے بڑے دروازے ہیں جن میں سب سے پہلا اور مرکزی دروازہ سعودی عرب کے پہلے فرمانروا شاہ عبدالعزیز کے نام پر موسوم ہے ۔ مسجد حرام سے ملحق صفا اور مروہ کی پہاڑیاں بھی ہیں۔ مسجد حرام کی خصوصیات میں سے یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اِسے امن کا گہوارہ بنایا ہے اوراس میں ایک نماز ایک لاکھ کے برابر ہے۔