تقریر اور جواب
نظریۂ اضافت کے دریافت کنندہ آئن اسٹائن ابتدا میں زیادہ نہیں جانے جاتے تھے۔نظریۂ اضافت پیش کرنے کے بعد انہیں مختلف درس گاہوں میں لیکچر کے لئے بلایا جانے لگا۔آئن اسٹائن ایک روز ایسے ہی سفر پر تھے مگر وہ لیکچر کے موڈمیں نہ تھے۔ان کے شوفر نے انہیں کہا:سر میں آپ کی تقریر اتنی بار سن چکا ہوں کہ وہ مجھے زبانی یاد ہو چکی ہے۔‘‘
آئن اسٹائن نے کہا:’’ٹھیک ہے ،آج میں تھکا ہوا ہوں۔اتفاق سے جس کالج میں ہم جا رہے ہیں،وہاں ہمیں کوئی نہیں جانتا۔تم میرا لباس پہن لو اور لیکچر دے ڈالو۔‘‘
کالج پہنچ کرشوفر نے بڑی روانی سے ان کی تقریر دہرائی اور جب اس سے سوالات ہوئے تو اس نے نہایت چالاکی سے کہا:’’میرا وقت بہت قیمتی ہے،آپ کے سوالوں کے جواب تو میرا شوفر بھی دے سکتاہے۔‘‘اور ساتھ ہی اس نے آئن اسٹائن کو جوابات کے لیے طلب کر لیا۔