نماز اسلام کا ایک اہم رکن ہے
نماز اسلام کا ایک اہم رکن ہے
راوی: طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہُ
آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں نجد کا رہنے والا ایک شخص اس حال میں حاضر ہوا کہ
اس کے بال بکھرے ہوتے تھے۔ اسکی گنگناہٹ تو سنائی دیتی تھی لیکن بات سمجھ میں نہیں آتی تھی،
حتیٰ کہ جب وہ قریب آیا تومعلوم ہوا کہ
اسلام کے متعلق دریافت کر رہا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۱۔دن اور رات (کے چوبیس گھنٹوں) میں پانچ نمازیں۔
اس نے سوال کیا: کیا ان کے علاوہ کوئی اور نماز بھی مجھ پر ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (فرض) نہیں ہے۔ہاں، اگر تم رضاکارانہ ادا کرنا چاہو تو کر سکتے ہو۔
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ۲۔ماہ رمضان کے روزے۔
سائل نے دریافت کیا: کیا رمضان کے علاوہ کوئی اور روزہ بھی مجھ پر ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (فرض) نہیں ہے البتہ اگر تم رضاکارانہ رکھنا چاہو تو رکھ سکتے ہو۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے زکاۃ کے بارے میں بھی بتایا۔
اس شخص نے دریافت کیا: کیا مجھ پر اس کے علاوہ بھی کوئی ادائیگی فرض ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (فرض) نہیں ہے البتہ تم رضاکارانہ جو دینا چاہو،دے سکتے ہو۔
راوی کہتے ہیں: پھر وہ شخص واپس جانے کے لئے مُڑ گیا اور کہتا جاتاتھا: بخدا میں نہ اس میں کوئی اضافہ کروں گا اور نہ کسی قسم کی کمی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اُس شخص کی بات سُن کر) فرمایا:
فلاح پا گیا اگر اس نے اپنی بات سچ کر دکھائی۔
(بخاری۔مسلم)