مارک ٹوئن(Mark Twain)
مارک ٹوئن کی اپنی زندگی کی داستان بھی کچھ کم دلچسپ نہیں۔سیموئیل لونگیاون کلیمنز کے نام سے جو بچہ 1835ء میں امریکہ کے دریائی کنارے پر واقع قصبے میں پیدا ہوا، اسے مارک ٹوئن کے نام سے عالمگیر شہرت حاصل ہوئی۔ حالات کے ہاتھوں جب اسے اسکول چھوڑنا پڑا تو اس کی عمر بارہ برس تھی۔
اس نے کئی کام کیے اور زندگی کا مشاہدہ اور تجربہ کیا۔کچھ عرصے تک مجبورا ًفوج کا سپاہی بھی بنا۔1865ء میں اس کی ایک تحریر نے اسے صفحہ اول کے امریکی مزاح نگاروں میں لا کھڑا کیا۔بعد کی تصانیف نے اسے عالمی شہرت سے ہم کنار کیا۔’’ہکل بیری فن کے کارنامے‘‘ کی اشاعت نے نہ صرف اسے امریکہ کے عظیم ترین مصنف کا اعزاز دلوایا بلکہ اس کی تحریروں کے تراجم بھی ساری دنیا میں ہونے لگے۔
مارک ٹوئن کی زندگی کا آخری دور خاصا دشوار اور المناک تھا۔کیوں کہ وہ معاشی اعتبار سے تباہ ہو چکا تھا۔
وہ شخص جس نے دنیا کا دامن اپنے مزاح اور شگفتگی سے ہمیشہ کے لئے بھردیا تھا،ایک اداس اور مایوس انسان بن گیا۔یئیل اور آکسفورڈ جیسی یونیورسٹی نے اسے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا۔
مارک ٹوئن کا انتقال 1910ء میں ہوا۔
اس کی عظیم تحریروں کی تازگی آج بھی برقرار ہے۔ آج بھی وہ پڑھنے والوں کو متاثر کرتا ہے اور ہمیشہ متاثر کرتا رہے گا۔