مامون الرشید
خلیفہ ہارون الرشید کے ذکر کے ساتھ اس کے لائق بیٹے اور جانشین مامون الرشید کا ذکر بھی آتا ہے، جو اپنی بعض خوبیوں اور علم دوستی کے باعث مسلمان سلاطین میں خاص امتیاز رکھتا ہے۔
اصلی نام عبداللہ تھا786 میں پیدا ہوا۔ یہ ہارون الرشید کا دوسرا بیٹا تھا، ہارون کے بعد پہلے امین الرشید خلیفہ ہوا، مامون الرشید خاندان عباسیہ کا ساتوان خلیفہ تھا۔
مامون الرشید نے خراسان میں ایک عالیشان مدرسہ قائم کیا اور علوم و فنون کی سرپرستی میں مصروف ہوگیا۔ اقلیدس کا پہلا ترجمہ عربی میں مامون الرشید نے کروایا۔ اس نے بغداد اور دوسرے مقامات پر رصد گاہیں قائم کیں اور فلکیات کے متعلق مختلف تحقیقات اور پیمائشیں کرائیں۔ مامون الرشید کے زمانے میں جو زیج تیار کی گئی اس کو زیج مامونی کہتے ہیں اور ہیئت کے متعلق اس کی بعض تفصیلات آج تک بالکل درست سمجھی جاتی ہیں۔ 833 میں جب وہ یونانیوں کے خلاف یلغار کررہا تھا تو طرطوس کے قریب آخری وقت آن پہنچا۔ اس موقع پر اس نے وصیت کی کہ میرے چھوٹے بھائی معتصم کو میرا جانشین بنایا جائے۔ اسی سال اس قابل قدر خلیفہ کا انتقال ہوگیا۔