جون آف آرک
جون آف آرک 1412 میں فرانس کے ایک گائوں ڈومریمی میں پیدا ہوئی۔ وہ بالکل ان پڑھ تھی، لیکن بڑی حساس اور ذہین بھی تھی۔
حملہ آور انگریز سپاہی اس کے ہم وطن فرانسیسیوں پر مظالم ڈھا رہے تھے اور وہ تڑپ رہی تھی کہ کسی طرح اپنے ملک کو اس مصیبت سے نجات دلائے۔ اس کو غیب سے آوازیں آنے لگیں کہ جائو، ولی عہد فرانس کی مدد کرو۔ اس نے گائوں کے لوگوں کو بتایا کہ مجھے فرانس کی مدد کا حکم ہوا ہے اور میں جارہی ہوں۔
کنواری جون نے 29 اپریل 1428 کو مردانہ وردی پہنی، ایک ہاتھ میں تلوار اور دوسرے میں سفید جھنڈا لیا اور دس ہزار فرانسیسیوں کو لے کر لینز کے محصور شہر میں جاگھسی، اس نے پے در پے ایسے کامیاب حملے کیے کہ انگریزوں نے گھبرا کر محاصرہ اٹھالیا۔ اس کے بعد جون آف آرک ولی عہد کو ریمز لے گئی، جہاں اسے چارلز ہفتم کے نام سے تاج شاہی پہنایا گیا۔
مئی 1430 میں جون آف آرک کومپین کے محصور شہر کی امداد کی کوشش کررہی تھی کہ انگریزوں کے ہاتھوں گرفتار ہوگئی اور 20 مئی 1431 کو رواں کے بازار عام میں اس کو جلا دیا گیا۔