اس ایمان کا بیان جس کا حامل جنت میں داخل ہوگا
اس ایمان کا بیان جس کا حامل جنت میں داخل ہوگا
راوی: حضرت ایوب انصاری رضی اللہ عنہ
حضرت ایوب انصاری ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا کہ:
یا رسول اللہ ﷺ! مجھے ایسا عمل بتائیے جس کو انجام دینے سے میں جنت میں داخل ہو سکوں۔
(اس شخص کو آگے بڑھتے اورآں حضرت ﷺ سے مخاطب ہوتے دیکھ کر)
لوگوں نے کہنا شروع کر دیا کہ اسے کیا ہواہے؟
کیوں اس طرح بات کر رہا ہے؟
اس پر آں حضرت ﷺ نے فرمایا:
کچھ نہیں ہوا۔اسے مجھ سے کام ہے۔اسے کہنے دو۔
پھر آپ ﷺ نے اس شخص کو مخاطب کرکے فرمایا:
اللہ کی عبادت ایسے خلوص سے کروکہ اللہ کے سوا نہ صرف یہ کہ کسی غیر کی عبادت نہ کرو
بلکہ اللہ کی جو عبادت کرو اس میں بھی شرکت غیر کا شائبہ نہ ہو۔
خالصتاً اور لوجہ اللہ ہو۔
نماز قائم کرو۔
زکاۃ ادا کرو اور رشتہ داروں سے میل جول اور حسن سلوک کرو۔
پھر فرمایا:’’اسے چھوڑ دو۔‘‘
راوی کہتے ہیں:
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ شخص اونٹنی پر سوار تھا اور اسے روک کر آپ ﷺ سے استفسار کر رہا تھا۔
چنانچہ جواب دینے کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنی سواری کو چلنے دو۔
(بخاری۔مسلم)