گلہری: ننھا سا پُھرتیلا جانور
محمد فرحان اشرف
۔۔۔۔۔۔
گلہری کترنے والے جانوروں کے خاندان کارکن ہے۔یہ ایسے جانورہوتے ہیں جواپنی خوراک کترکرکھاتے ہیں۔اس خاندان کے مشہوررکن مارموٹ،پریری ڈاگ،چپ منک اورخودگلہری ہیں۔مارموٹ پہاڑی علاقے میں پائی جانے والی بڑی گلہری ہے۔یہ گڑھوں اورغاروں میں اپناگھربناتی ہے اورشدیدسردی کاموسم سوکر گزارتی ہے۔یہ عام طورپرسرخ یابھورے رنگ کی ہوتی ہے۔پریری ڈاگ براعظم شمالی امریکاکے گھاس کے میدانوں میں پائی جاتی ہے۔یہ زمین میں سرنگیں بناکررہتی ہے۔ اس کاجسم موٹے چوہے کے برابرہوتاہے۔یہ عام طورپرہلکے سرخ،سلیٹی یاسفیدرنگ کی ہوتی ہے۔چپ منک شمالی امریکاکے جنگلوں میں پائی جاتی ہے۔یہ درختوں کے نیچے لمبی لمبی سرنگیں بناکررہتی ہے۔اس کاجسم چھوٹااورگال پھولے ہوئے ہوتے ہیں۔یہ اپنے گالوں میں خوراک ذخیرہ کرتی ہے۔دنیامیں گلہریوں کی 250سے زائداقسام پائی جاتی ہیں۔اس جانورکوتین گروہوں میں تقسیم کیاگیاہے:
درختوں پررہنے والی،زمینی اور اڑنے والی گلہریاں۔درختوں پررہنے والی گلہریاں دنیامیں سب سے زیادہ تعداد میں پائی جاتی ہیں۔یہ زیادہ وقت درختوں پررہتی ہیں۔کھانے کی تلاش میں زمین پرآتی ہیں۔درختوں کے تنوں یابڑی بڑی شاخوں میں گھربناکررہتی ہیں۔اس کی مشہور اقسام سکیورس،سرخ اورلومڑ گلہری ہیں۔زمینی گلہریاں زمین پررہتی ہیں اورزمین میں سرنگ بناکرگھربناتی ہیں۔یہ اپنے پچھلے پیروں پرکھڑی ہوجاتی ہیں۔چپ منک،مارموٹ اور پریری ڈاگ زمینی گلہریاں ہیں۔اڑن گلہریوں کے پچھلے پیروں کے درمیان جھلی ہوتی ہے۔یہ ایک درخت سے دوسرے درخت تک لمبی چھلانگ لگاتی ہیں۔ہوامیں اڑتے ہوئے اپنی دم کی مددسے توازن قائم رکھتی ہیں۔اس کی 44ذیلی اقسام بھی ہیں۔یہ سائبیریاکے علاوہ بحیرہ بالٹک سے بحرالکاہل تک کے جزائرمیں پائی جاتی ہیں۔
گلہری کاجسم پتلا،دم گھنی اورآنکھیں بڑی ہوتی ہیں۔اس کی دم ایک درخت سے دوسرے درخت پرچھلانگ لگاتے ہوئے پیراشوٹ کاکام دیتی ہے۔یہ اپنی دم سے جگہ صاف کرنے اورتیزدھوپ میں سرپرسایہ کرنے کاکام بھی لیتی ہے۔اس جانورکی دم کے بالوں سے بہترین قسم کے برش تیارکیے جاتے ہیں،جن سے مصورتصویریں بناتے ہیں۔اس جانورکاشماران جانوروں میں ہوتاہے،جواپنی دم سے بہت کام لیتے ہیں۔اس کی کھال نرم اورملائم ہوتی ہے۔اس کی چنداقسام میں کھال کافی موٹی ہوتی ہے۔اس کارنگ اقسام کے لحاظ سے مختلف ہوسکتاہے۔ہمارے ہاں پائی جانے والے گلہری کارنگ سلیٹی ہوتاہے۔اس کے جسم کی لمبائی13انچ سے لے کرتین فٹ تک ہوتی ہے۔اس کے ہرپاؤں میں چھوٹی چھوٹی چارسے پانچ انگلیاں ہوتی ہیں۔اس کی اگلی ٹانگیں چھوٹی ہوتی ہیں اورایک انگوٹھانماابھاربھی اگلے پیروں پرہوتاہے۔اس کے پاؤں کے نیچے نرم پیڈہوتے ہیں۔اس کے دانت بہت مضبوط اورتیزہوتے ہیں۔اگلے دودانت بڑھتے رہتے ہیں۔یہ اپنے اگلے دانتوں سے خوراک کترنے اورتوڑنے کاکام لیتی ہے۔خوراک پیسنے والے دانت اس کے منھ کے اندرہوتے ہوتے ہیں۔یہ اپنے دانتوں کالکڑی کے ساتھ رگڑکرتیزکرتی رہتی ہے۔گلہریوں کی کئی اقسام اپنے دانت پیس کر ان کوتیزکرتی ہیں۔یہ جانوردرختوں پربڑی تیزی کے ساتھ چڑھتااوراترتاہے۔برق رفتاری کے ساتھ ایک درخت سے دوسرے درخت پرچھلانگ لگاتاہے۔درخت پر اس جانورکوکوئی شکارنہیں کرسکتا۔جہاں پردرخت کثرت سے ہوں،وہاں پرگلہریاں پائی جاتی ہیں۔دنیامیں ہرجگہ یہ جانورپایاجاتاہے،سوائے انٹارکٹیکااورآسٹریلیاکے۔یہ بہت پیارااورپُھرتیلا جانورہے۔یہ انسانوں سے جلدمانوس ہوجاتی ہے۔ہروقت یہ دوڑتی پھرتی ہے،صرف اُس وقت بیٹھتی ہے،جب کچھ کھاپی رہی ہو۔اسے درختوں کا چوہا بھی کہاجاتاہے۔
گلہری بہارکے موسم میں دوسے پانچ تک بچے دیتی ہے۔پیدائش کے وقت ان بچوں کے جسم پرکھال نہیں ہوتی اوریہ اندھے ہوتے ہیں۔دوتین ہفتوں کے اندر اندریہ چلنے پھرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔گلہری کے دشمن کتا،بلی،عقاب اورلومڑی وغیرہ ہیں۔یہ ان دشمنوں سے ہروقت ہوشیاررہتی ہے۔زمین پررہنے والی گلہریاں گروہ کی شکل میں رہتی ہیں،ان کاایک گروپ لیڈرہوتاہے،جوچاروں جانب نگاہ رکھتاہے۔خطرہ محسوس ہوتے ہی وہ تیزسیٹی نماآوازمنھ سے نکالتاہے،سب گلہریاں خبردارہوکر بھاگ جاتی ہیں۔درختوں پررہنے والی گلہریاں خشک پھل اورپھول کھاتی ہیں۔ان کی کچھ اقسام پرندوں کے انڈے اوربچے بھی کھاجاتی ہیں۔ان کی پسندیدہ خوراک درختوں کی چھال ہے۔زمینی گلہریاں خشک پھل،پھول،درختوں کی چھال،پودوں کی جڑیں اورکیڑے مکوڑے کھاتی ہیں۔اڑن گلہریاں بھی یہی خوراک کھاتی ہیں۔زمین اوردرختوں پررہنے والی گلہریاں گرمیوں کے موسم میں خوراک جمع کرکے زمین کے اندریاپرانے درختوں کی کھوؤں میں محفوظ کردیتی ہیں۔سردی کے موسم میں خوراک دستیاب نہ ہونے کی صورت میں گلہریاں محفوظ کی ہوئی خوراک کھاتی ہیں۔گلہریاں کمزوریادداشت کی مالک ہوتی ہیں۔اس لیے اکثرخوراک محفوظ کرکے بھول جاتی ہیں۔ان کی سونگھنے کی حس تیز ہوتی ہے،جس سے یہ اپنی محفوظ کی ہوئی خوراک تلاش کرتی ہیں۔
راٹوفادنیامیں پائی جانے والی سب سے بڑی گلہری ہے۔یہ بھارت اورنیپال کے جنگلات میں پائی جاتی ہے۔اس کاجسم تین فٹ تک لمباہوتاہے۔بیس سے چالیس فٹ تک ہوامیں چھلانگ سکتی ہے۔جب کہ دنیاکی سب سے چھوٹی گلہری افریقی بونی ہے۔یہ گیبون،استوائی گنی اورکانگومیں پائی جاتی ہے۔اس کاجسم70ملی میٹرلمبا ہوتاہے۔پاکستان میں بھی ایک گلہری دیہات میں عام پائی جاتی ہے۔یہ انڈین پام کہلاتی ہے۔اس کی جسامت چوہے جتنی ہوتی ہے۔اس کی دم چھوٹی اورگھنی ہوتی ہے۔ اس کی کھال کارنگ پشت پربھوراہوتاہے،جس پرتین سفیدپٹیاں نمایاں نظرآتی ہیں۔اس کے پیٹ کی کھال سفیدہوتی ہے۔کان چھوٹے اورتین کونوں والے ہوتے ہیں۔ یہ خطرے کے وقت چِپ چِپ کی آوازنکالتی ہے۔