غنیمت جانو!
کلیم چغتائی
۔۔۔۔۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”پانچ حالتوں کو دوسری پانچ حالتوں کے آنے سے پہلے غنیمت جانو۔ جوانی کو بڑھاپے سے پہلے، صحت کو بیماری سے پہلے، خوش حالی کو تنگ دستی سے پہلے، فرصت کو مشغولیت سے پہلے اور زندگی کو موت سے پہلے۔“ (ترمذی)
اس حدیث پاک میں سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑی اہم نصیحت فرمائی ہے۔ آپ نے اکثر سنا ہوگا کہ اگر کوئی بچہ سال بھر دل لگا کر نہ پڑھے، امتحان کی تیاری نہ کرے اور پھر امتحان دے تو وہ امتحان میں ناکام ہو جاتا ہے اور پھر اس سے یہی کہا جاتا ہے کہ جب امتحان کی تیاری کا وقت تھا تو اسے تم نے کھیل کود میں یا سونے میں ضائع کر دیا۔ اب افسوس کرنے سے کیا فائدہ۔ یہی بات ہر اُس جگہ کہی جاتی ہے جہاں کسی کام کے لیے مقررہ وقت ہماری غفلت کی وجہ سے گزر گیا ہو۔
یہی وہ حقیقت ہے جس کی جانب پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے توجہ دلائی ہے۔ انسان جب جوان ہوتا ہے تو اس کی صحت اچھی ہوتی ہے، اس کی قوتیں بھر پور ہوتی ہیں۔ وہ تمام کاموں کو زیادہ اچھی طرح انجام دے سکتا ہے اور ذرا سے کام کے بعد تھک جانے کا اندیشہ نہیں رہتا، اس لیے بڑھایا آنے سے پہلے جوانی ہی میں نیک عمل کر لینے چاہیں۔ اسی طرح جب کوئی بیماری آ جائے تو انسان کا دل کسی کام کو نہیں چاہتا اس لیے بہتر ہے کہ صحت کی حالت میں نیکیوں کا خزانہ جمع کر لیا جائے۔ خوش حالی کی حالت میں اللہ کو زیادہ یاد کیا جائے، فرصت کے دنوں کو اچھے کاموں میں گزارا جائے غرض یہ کہ موت آنے سے پہلے اس زندگی کو ایسے کاموں میں بسر کیا جائے جن کے باعث اللہ ہم سے راضی ہو۔