دولت
خدا کی کتاب اور رسول اللہ ﷺ کی حدیث میں واضح طور پر ہدایات ہیں کہ دولت اور سرمایہ صرف امیراور دولت مندلوگوں میں چکر نہ لگاتا رہے،ایسا نظام اپنایا جائے کہ دولت سے تمام شہری فائدہ اٹھاسکیں۔
دولت مند ہونا کوئی برائی نہیں۔برائی صرف دولت سے حد سے زیادہ لگاؤ رکھنے میں ہے۔(گوتم بدھ)
آج تک کوئی اچھا آدمی بہت تیزی سے امیر ترین نہیں ہو سکا۔(سائرس)
زمانۂ قدیم میں ایک ایسا معاشرہ موجود تھا جس میں لوگوں کے درمیان بھائی چارے کا دور دورہ تھا لیکن جب سے انسانوں میں زیادہ سے زیادہ دولت سمیٹ لینے کی خواہش پیدا ہوئی ہے،اس وقت سے انسان مختلف طبقوں میں تقسیم ہو کر جھگڑوں اور کشمکش کا شکار ہے۔(مارکس)
Facebook Comments