ڈینیل ڈیفو (Deniel Defoe)
ڈینیل ڈیفو(1660ء۔24اپریل 1731ء)ایک انگریز مصنف، تاجر، کتابچہ نویس،صحافی اور جاسوس تھا۔اس نے 1719ء میںچھپنے والے اپنے ناول’ رابنسن کروسو‘ کی وجہ سے بہت شہرت حاصل کی جس کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ بائبل کے بعد اگر کسی کتاب کا سب سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے تو وہ یہی ہے۔ڈینیل ڈیفو کو انگریزی زبان کا ابتدائی ناول نگار تسلیم کیا جاتا ہے۔
ڈینیل ڈیفو کا اصل نام’ڈینیل فو‘ تھا۔ بعد میں اس نے لندن کے معزز خاندانوں کے ناموں کے ساتھ لگنے والے ’ڈی‘ کا اضافہ کرکے اپنے نام کو’ڈیفو‘بنا لیا۔ نہ صرف یہ بلکہ لندن کے ایک معززخاندان ’ڈی بیو فاکس‘ سے تعلق ہونے کا جھوٹا دعویٰ بھی کر دیا۔
ڈیفو نے ابتدائی تعلیم بورڈنگ اسکول میں حاصل کی۔14سال کی عمر میں اسے لندن کے ایک دور دراز گائوں کی اکیڈمی میں داخل کروا دیا گیاجہاں اس نے تعلیم مکمل کی۔
جوانی میں ڈیفو نے تجارت کے میدان میںایک عام تاجر کی طرح قدم رکھااور مختلف اوقات میں مختلف چیزوں کی تجارت کرتا رہا ۔ یکم جنوری 1684ء میں اس نے لندن کے ایک امیر تاجر کی بیٹی سے شادی کر لی۔وہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہا اور قید میں بھی ایک وقت گزارا۔اپنی سیاسی سرگرمیوں کے دوران وہ جاسوسی بھی کرتا رہا۔1692ء میں دیوالیہ ہونے کے بعد قرض کے نادہندہ ہونے کے جرم میں جیل کاٹی۔
ڈیفو نے تقریباً 545عنوانات کے تحت طنزیہ نظمیں، سیاسی کتابچے، مذہبی کتابچے اور دیگر چیزیں لکھیں۔
ڈیفو کا انتقال 24اپریل 1731ء کو ہوا۔ اپنی موت کے وقت وہ اپنے قرض داروں سے روپوشی کی زندگی گزار رہا تھا کیونکہ اسے اکثر قرض داروں کی حراست میں رہنا پڑتا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ موت سے پہلے اس پر فالج کا حملہ ہوا تھا۔