کرسٹوفر کولمبس
اگرچہ آج کل یہ بھی کہا جاتا ہے کہ لیف ایرک سن کولمبس سے کوئی پانچ سو سال پہلے شمالی امریکا پہنچ گیا تھا لیکن اکثر لوگوں کے نزدیک اس کے باوجود نئی دنیا کی دریافت کا سہرا کولمبس ہی کے سر ہے۔
کولمبس اٹلی کے شہر جنوا کا رہنے والا تھا۔ 1886 اور 1451 کے درمیان پیدا ہوا۔ چودہ سال کی عمر میں بحری زندگی کا آغاز کیا اور بحیرہ روم، ازورس اور شمالی سمندروں کا سفر کیا۔ 1474 میں اس نے مغرب کی طرف سفر کرکے ہندوستان پہنچنے کا ارادہ کیا اور اس غرض کے لیے یورپ کے بعض شاہی درباروں سے مالی امداد کا طالب ہوا لیکن کامیابی نہ ہوئی۔ آخر 1496 میں ہسپانیہ کے بادشاہ فرڈننڈ اور اس کی ملکہ ازابیلا نیم دلی سے اس کی مدد پر آمادہ ہوگئے اور وہ اسی سال 3 اگست کو ہیولوا کے مقام سے روانہ ہوگیا۔ سانتا میریا اس کا اپنا جہاز تھا اور اس کے ساتھ نینا اور نپٹا دو اور چھوٹے چھوٹے جہاز بھی تھے۔
جزائر کینیری میں تھوڑی دیر ٹھہرنے کے بعد یہ لوگ 6 ستمبر کو مغرب کی طرف روانہ ہوئے اور 12 اکتوبر کو انہیں جزائر بہاما کا مقام سان سا لویڈور نظر آیا۔ کولمبس نے اتر کر فرڈی نینڈ اور ازابیلا کے نام سے ان جزائر پر قبضہ کرلیا اور تاریخ کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھی۔ ان مہموں میں کولمبس نے بڑی دولت فراہم کی اور بڑا نام پیدا کیا۔ آخری سفر کے دو سال بعد 20 مئ 1506 کو ویلاڈولڈ کے مقام پر اس کا انتقال ہوگیا۔