بچہ اور ماں
اسماعیل میرٹھی
اچھی اماں ؛ مجھے بتا دو ابھی
کیوں ہے بچہ کی مامتا اتنی ؟
تم کو بچہ سے کیوں یہ الفت ہے ؟
کس لیئے اس قدر محبت ہے ؟
ماں نے بچہ کو یوں جواب دیا
حیف ؛ تم جانتے نہیں بیٹا
کیسا لیٹا ہے یہ خوش وخرم
نہ کوئی فکر ہے نہ کوئی غم
نہ تو روتا نہ بلبلاتا ہے
گود میں کیا ہمک کر آتا ہے
مسکراتا ہے کیا ہی خوش ہو کر
جیسے چڑیا مگن ہو ڈالی پر
جبکہ سونے کا وقت ہے آتا
میرے سینہ سے ہے چمٹ جاتا
جب کہ آنکھوں میں نیند آتی ہے
بسترا اس کا میری چھاتی ہے
نیند لے کر ہنسی خوشی سے اٹھا
پھول گویا کھلا چنبیلی کا
لگ گئی بھوک کہہ نہیں سکتا
پیاری نظروں سے ہے مجھے تکتا
پیار کا میرے بس یہی ہے سبب
نہیں آتا بیان میں مطلب
Facebook Comments