skip to Main Content

اپنی مدد آپ

ڈاکٹر جمیل جالبی
۔۔۔۔۔۔۔

ایک چڑیا نے گیہوں کے کھیت میں میں گھونسلا بنایا اور جب انڈوں سے بچے نکل آئے تو کھیت بھی پکنے کے قریب تھا۔ایک دن جب وہ دانے دنکے کی تلاش میں جانے لگی تو اس نے بچوں سے کہا،”میرے پیچھے اگر کھیت کا مالک یا اس کے گھر والے آئیں تو ان کی باتیں غور سے سن کر مجھے بتانا کہ وہ کیا باتیں کر رہے تھے۔“
اس کے جانے کے ذرا دیر بعد کھیت کا مالک آیا اور اپنے بیٹے سے کہا،”میں سمجھتا ہوں کہ کھیت پک چکا ہے۔کل صبح ہی صبح اپنے دوستوں کے کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ کھیت کاٹنے میں ہماری مدد کریں۔“
جب چڑیا اپنے گھونسلے پر آئی تو بچے پر پھیلاکر اور چیں چیں کرکے کے اس کے آس پاس پھرنے لگے اور جو سنا تھا وہ کہہ سنایا اور بولے،”اے ماں! ہمیں جلدی یہاں سے لے چل۔“
ماں نے کہا،”اے بچو! خاطر جمع رکھو۔گھبر انے کی کوئی بات نہیں ہے۔یاد رکھو جو کھیت کا مالک اپنے پڑوسیوں اور دوستوں پہ بھروسہ کرتا ہے،اس کا کھیت نہیں کٹتا۔مجھے یقین ہے یہ کھیت کل نہیں کٹے گا۔“
دوسرے روز چڑیا پھر باہر گئی اور چلتے ہوئے کہتی گئی۔”اے بچو! کھیت کے مالک کی باتیں غور سے سن کر مجھے بتانا۔“کچھ دیر بعد کھیت کا مالک آیا اور بہت دیر تک پڑوسیوں اور دوستوں کا رستہ دیکھتا رہا لیکن وہاں کوئی بھی نہیں آیا۔جب دھوپ تیز ہوگئی تو اپنے بیٹے سے کہا۔”ان دوستوں اور پڑوسیوں کا کوئی بھروسہ نہیں۔بہتر ہے کہ اب تم اپنے چچا زاد بھائیوں سے کہو کہ کل صبح ہی صبح کھیت کاٹنے میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔“
یہ بات سن کر چڑیا کے بچے بہت ڈرے اور جیسے ہی ان کی ماں آئی تو پر پھیلا کر،چیں چیں کرکے اس سے کہا کہ آج یہ بات ہوئی ہے۔
یہ سن کر چڑیا نے کہا،”اے بچو! خاطر جمع رکھو۔گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔مجھے بھروسہ نہیں یہ رشتے دار اس کے کام آئیں۔“
اگلے دن جب چڑیا دانے دنکے کی تلاش میں پھر جانے لگی تو اس نے کہا،”اے بچو! کھیت کے مالک کی باتیں غور سے سن کر مجھے بتانا۔“یہ کہہ کر وہ چلی گئی۔کچھ دیر بعد کھیت کا مالک وہاں آیا اور بہت دیر تک اپنے بھائی بھتیجوں کا انتظار کرتا رہا لیکن وہاں کوئی بھی نہیں آیا۔جب دھوپ تیز ہوگئی تو اس نے اپنے بیٹے سے کہا،”اے بیٹے! دیکھا ہماری مدد کو کوئی بھی نہیں آیا۔اب تم د و درانتیاں تیز کرکے تیار رکھو۔کل ہم اپنا کھیت کھود ہی کاٹیں گے۔“
یہ سن کر چڑیا کے بچے بہت ڈرے اور جیسے ہی ان کی ماں آئی تو پر پھیلا کر چیں چیں کرکے اپنی ماں کو سارا ماجرا کہہ سنایا۔
یہ باتیں سن کر چڑیا نے کہا:”اے بچو! اب ہمیں یہاں سے ضرور چلے جانا چاہیے۔یقین ہے کہ یہ کھیت اب کل ضرور کٹ جائے گا۔جو آدمی اپنا کام آپ کرنے کے لئے تیار ہوتا ہے،وہ کام ضرور انجام پاتا ہے۔“یہ کہہ کر وہ اسی وقت اپنے بچوں کو وہاں سے دوسری جگہ لے گئی۔
دوسرے دن صبح ہی صبح کھیت کا مالک آیا اور اپنے بیٹے کے ساتھ مل کر کھیت کا ٹ ڈالا۔
چڑیا پہلے ہی اپنے بچوں کو وہاں سے لے جا چکی تھی۔

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top