ایک کہانی سُنو رے بھیا
عنایت علی خان
ایک کہانی سُنو رے بھیا
میز پہ میری چڑھ گئی چوہیا
میز پہ اِک پینسل جو دیکھی
دوڑ کے اُس کی جانب لپکی
پینسل نے گھبرا کر دیکھا
پاس ہی اِک کاغذ رکھا تھا
پینسل بولی کاغذ بھائی
دیکھو میری شامت آئی
جلد کوئی ترکیب بتاؤ
اس آفت سے جان چھڑاؤ
کاغذ بولا نزدیک آؤ
مجھ پر اِک تصویر بناؤ
پینسل اُس کے نزدیک آئی
اُس پر اِک تصویر بنائی
چوہیا نے تصویر جو دیکھی
اُلٹے پاؤں ڈر کر بھاگی
ایک کہانی سُنو رے بھیا
اُلٹے پاؤں بھاگی چوہیا
Facebook Comments