افلاطون
اگرچہ عام طور پر یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ افلاطون دنیا کا سب سے بڑا فلسفی تھا، لیکن اس نے جو مکالمات لکھے ہیں، ان میں وہ دوسروں کے اقوال نقل کرتا ہے، اس لیے مدت سے یہ بحث چلی آتی ہے کہ اس کے فلسفے میں کتنا حصہ اس کا اپنا ہے اور کتنا سقراط یا دوسرے حکیموں کا ہے، جن کا وہ اکثر ذکر کرتا ہے۔
اس کا پہلا نام ارستوقلیس تھا۔ بعد میں افلاطون ہوا۔ یہ غالباً ایتھنز میں 427 قبل مسیح کے لگ بھگ پیدا ہوا۔ اور اچھے خاندان کے لڑکوں کی طرح ادبیات اور ریاضیات کی تعلیم حاصل کی۔
افلاطون کے مکالمات میں سب سے زیادہ مشہور جمہوریت ہے، جس میں اس نے بتایا ہے کہ اس کے نزدیک بہترین حکومت کا نظام کیا ہونا چاہیے ۔ افلاطون کی تصنیفات کا اثر ارسطو سے بھی زیادہ گہرا ہے۔ 347 قبل مسیح میں ایک دن وہ ایتھنز میں کسی شادی کی ضیافت میں شامل ہوا اور وہیں فوت ہوگیا، اس وقت اس کی عمر اسی سال تھی۔