چنوااچی بے (Chinua Achebe)
ریاض عادل
۔۔۔۔۔
16نومبر1930ء کو نائیجیریا میں پیداہونے والے،چنوا اچی بے کو جدید افریقی ادبیات کا باباآدم،اور افریقی افسانے کا سب سے بڑا نام تصورکیاجاتاہے۔چنوااچی بے نے نثراورنظم دونوں کو اپنا وسیلہِ اظہاربنایا۔وہ ایک بہترین شاعر،عمدہ افسانہ نگار اور منجھا ہوا نقادتھا۔
1958ء میں چھپنے والے اس کے پہلے ناولThings Fall Apartکواس کا بہترین ناول سمجھاجاتاہے،جدید افریقی ادبیات میں اس ناول کی خواندگی سب سے زیادہ ہے۔اس کے علاوہ1960ء میں چھپنے والے ناول No Longer at Ease ، 1964ء میں چھپنے والے ناول Arrow of God،1966ء میں چھپنے والے ناول A man of the Peopleاور1987ء میں چھپنے والے ناولAnthills of the Savannah کوبھی نقادوں اور قارئین سے پسندیدگی کی سند مل چکی ہے۔
شاعری اور افسانہ نگاری کے ساتھ ساتھ، چنوااچی بے نے بچوںکے لیے بھی لکھااور بہت خوب لکھا ہے ۔1966ء میں چھپنے والےChike and the River کاترجمہ آپ ’’چاکی اور دریا ‘‘کے نام سے اگلے صفحات میں پڑھیں گے۔اس کے علاوہ 1975ء میں The Fluteاور 1978ء میں The Drumبھی بچوں کے لیے اس کے عمدہ مجموعے ہیں۔
چنوااچی بے کی ادبی خدمات کے اعتراف میں اسے 2007ء میں ’’مین بکرانٹرنیشنل پرائز‘‘ سے نوازا گیا۔21مارچ 2013ء کوامریکہ میں فوت ہونے والے چنوااچی بے نے 82سال کی عمر پائی۔
چاکی اور دریا کا مطالعہ کرتے ہوئے ایک بات شدت سے واضح ہوتی ہے کہ چنوااچی بے کو بچوں کی نفسیات،ان کے مشاغل،ان کی ذہنی استعداداور ان کے تجسس کا بھرپورادراک ہے۔یہی وجہ ہے کہ شروع سے آخرتک اس ناول میں بچوں کی دل چسپی کا بھرپورسامان موجود ہے۔سعید نقوی صاحب نے ترجمہ کرتے ہوئے بھی ان لوازمات کا بھرپور اہتمام کیا ہے،جس پر وہ یقیناًمبارک باد کے مستحق ہیں۔مجھے امید ہے کہ آپ کو یہ ناول بہت پسند آئے گا۔آپ کی آرا کی روشنی میں آیندہ بھی اس طرح کے ناول وقتاًفوقتاًآپ کے ذوق مطالعہ کی نذرکیے جاتے رہیں گے۔
Facebook Comments