ڈولفن
نثار احمد ہاشمی
۔۔۔۔۔۔۔
آپ نے مختلف جانوروں یا پرندوں کی ذہانت، ہوشیاری، وفاداری اور دوستی کی مثالیں اور کہانیاں وغیرہ تو ضرور سنی ہوں گی، بلکہ آپ نے بذاتِ خود ان چیزوں کا مشاہدہ بھی کیا ہوگا، ان ہی میں سے ایک خوبصورت آبی جانور ’’ڈولفن‘‘ ہے۔ ڈولفن مچھلی کی ذہانت اور انسان دوستی کی کہانیاں اور واقعات آپ نے عموماً سنے ہوں گے اور اس کے کمالات کی دستاویزی فلمیں اکثر ٹی وی پر نشر کی جاتی ہیں۔ کہنے کو تو یہ ایک مچھلی ہے، لیکن اس کی جسمانی ساخت مچھلیوں سے بڑی حد تک مختلف ہے۔ سانس لینے کے لئے عام مچھلیوں کے گلپھڑے ہوتے ہیں، جبکہ ڈولفن کا یہ نظام یعنی نظامِ تنفس خشکی کے دودھ دینے والے (ممالیہ) جانوروں کی طرح کا ہوتا ہے۔ مچھلیوں کے جسم پر کھپرے پائے جاتے ہیں، یعنی جلد پر ایک مخصوص قسم کی کھردری جھلی ہوتی ہے، جبکہ ڈولفن کی جسمانی سطح ہموار اور چکنی ہوتی ہے۔ ڈولفن کا جسمانی ڈھانچہ عام چوپایہ جانوروں کی طرح بڑی بڑی اور سخت ہڈیوں سے بنا ہوتا ہے۔
ڈولفن مچھلی پانی کے علاوہ خشکی پر بھی باآسانی کافی وقت گزار لیتی ہے۔ اس کی حسِ سماعت یعنی سُننے کی صلاحیت انسانوں سے بھی دُگنی ہوتی ہے اور یہ زیرِ آب دو فرلانگ کے فاصلے سے بھی آوازیں سُن لیتی ہے۔ موسم گرما کے اوائل میں ڈولفن کے ہاں عموماً سالانہ ایک بچہ پیدا ہوتا ہے۔ پیدائش کے وقت بچے کی لمبائی ایک میٹر تک ہوتی ہے اور یہ تقریباً ایک سال تک ماں کے دودھ پر گزارا کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈولفن کے بچے کے دانت انسانی بچے کی طرح سے ہی نکلتے ہیں۔ ڈولفن کا بچہ بھی انسان کے بچوں کی طرح نہایت فعال، ذہین اور متحرک ہوتا ہے، مگر عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی صلاحیتیں بھی کم ہوجاتی ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق اس کی دماغی صلاحیت میں کمی نہیں ہوتی۔ دیگر مچھلیوں کے برعکس ڈولفن ایک گرم خون والا جانور ہے اور اپنی جسامت کے لحاظ سے تقریباً شارک اور وہیل کے ہم پلہ ہے۔
ڈولفن کا منہ لمبا اور آگے سے گول، زبان چھوٹی اور متحرک ہوتی ہے، دونوں جبڑوں میں 90 اور 100 تک دانت ہوتے ہیں، دونوں جانب دو پنکھ یا ونگز ہوتے ہیں جو اسے پانی میں متحرک اور متوازن رکھتے ہیں اور اتنے مضبوط ہوتے ہیں کہ سمندری آفات اور جہازوں سے ٹکراؤ وغیرہ سے بخوبی نبرد آزما ہوتے ہیں، آنکھیں بڑی اور گول ہوتی ہیں جن کی مدد سے وہ چہار جانب نظر رکھتی ہے اور سمندری پانی سے محفوظ رہنے کے لئے قدرت نے اس کی آنکھ پر باریک شفاف جھلی رکھ دی ہے۔ انسان کے مقابلے میں ڈولفن دس گنا آکسیجن پھیپھڑوں میں بھر لیتی ہے اور خارج کم کرتی ہے، اس طرح ڈولفن کا جسم تازہ ہوا سے زیادہ توانائی حاصل کرتا ہے۔ ڈولفن زیرِ آب تیرتے ہوئے تیر کی مانند سطح آب پر نمودار ہوکر واپس گہرائی میں اُتر جاتی ہے۔ ڈولفن ایک ماہی خور جانور ہے، لیکن یہ انسان دوست ہونے کے ناتے اکثر ماہی گیروں اور ملاحوں کی مددگار ہوتی ہے۔ وہ اس طرح کہ ماہی گیر سمندر میں جال ڈالتے وقت مخصوص سیٹی بجاتے ہیں تو ڈولفن اسے سُن کر اس طرح ایک جگہ مچھلیوں کو روک لیتی ہے کہ ایک مچھلی بھی واپس نہیں جاسکتی اور ملاح جال میں سب کو پکڑ لیتے ہیں، بلکہ بعض اوقات یہ خود بھی پھنس جاتی ہے۔
ڈولفن کی یادداشت اور قوتِ حافظہ بے حد تیز ہوتا ہے اور وہ منٹوں میں سکھائے گئے عمل میں طاق ہوجاتی ہے اور اکثر انعام کے لالچ میں احکام کی پابندی کرتی ہے، یہی نہیں بلکہ موسیقی سے بھی لطف اندوز ہوتی ہے اور انسانوں کے ہمراہ خوشی کے گیت اپنے انداز سے گاتی ہے۔ وہیل، شارک اور دیگر سمندری مچھلیوں کی طرح ڈولفن کی بھی بے شمار اقسام ہیں، جبکہ سمندری ڈولفن کی 30 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں۔
* عام ڈولفن: اپنی خوبصورتی اور نزاکت میں سب سے ممتاز عام ڈولفن ہی ہوتی ہے۔ یہ دنیا کے تمام معتدل اور گرم سمندروں میں پائی جاتی ہے۔ یہ ساڑھے آٹھ فٹ تک لمبی ہوتی ہے اور شکار کے حصول میں کام آتی ہے۔ اس کا جسم نہایت متحرک ہوتا ہے اور یہ تیر کی مانند تیرتی ہوئی جہازوں اور ٹرالروں وغیرہ کے آگے پیچھے سے گزر جاتی ہے۔ یہ مزاج کے اعتبار سے بڑی خوش باش، کھلنڈری اور شرارتی ہوتی ہے۔ ان کا جسم اوپر سیاہ اور نیچے کی طرح سفیدی مائل ہوتا ہے۔
بوتل کی ناک والی ڈولفن: اس کا دہانہ بوتل سے ملتا جلتا ہوتا ہے اور آنکھیں سیاہ حصہ میں ہونے کی وجہ سے کم ہی نظر آتی ہیں۔ یہ ڈولفن گروہوں کی صورت میں بحرِ روم، بحر اوقیانوس اور نیوزی لینڈ کے ساحلوں پر نظر آتی ہے۔ دانت تقریباً ایک درجن ہوتے ہیں جو چھوٹے، تیز اور نوکیلے ہوتے ہیں، یہ ڈولفن ہر کام میں جلد ہی ماہر ہوجاتی ہے اور بڑی خوبصورتی اور پھرتی سے نقل اُتارتی ہے اور لوگوں کا دل بہلاتی ہے۔
* ریسو ڈولفن: یہ ڈولفن بحر روم، شمالی اوقیانوس اور جنوبی افریقہ کے ساحلوں پر کہیں کہیں ملتی ہے۔ اس کی لمبائی بارہ تیرہ فٹ اور دانتوں کی تعداد 6 سے 14 تک ہوسکتی ہے۔ عام ڈولفن کی طرح اس کا منہ چونچ نما نہیں ہوتا اور جسم پر مختلف انداز کی دھاریاں دیکھی گئی ہیں۔ یہ ڈولفن عام طور پر تنہائی پسند اور الگ رہنا پسند کرتی ہے۔
* دھاری دار ڈولفن: یہ ڈولفن اُچھل کود اور کرتب دکھانے کے لئے مشہور ہے اور بچے بڑے سب ہی اس کی بازی گری اور کھیل تماشوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ماسٹر کے ایک اشارے پر مختلف سائز کی درجن بھر ڈولفنز بیک وقت ہوا میں اُچھلتی، قلابازیاں کھاتی اور جمپ لگا کر فٹ بال پر لپکتی ہیں۔ یہ دیکھنے والوں میں عجیب سنسنی خیز خوشی پیدا کردیتی ہے اور سب سے زیادہ تعجب کی بات یہ ہے کہ انہیں یہ زیادہ تر کرتب سکھائے نہیں جاتے، بلکہ یہ صلاحیتیں ان میں فطری طور پر موجود ہوتی ہیں۔
* پارپائز ڈولفن: یہ ڈولفن وہیل کی ہم شکل ہوتی ہے اور عام ڈولفن سے کافی مختلف ہوتی ہے۔ اس کی مزید دو اقسام پائی جاتی ہیں جن میں پہلی کو چشمے والی ڈولفن کہتے ہیں، کیونکہ اس کی آنکھوں کے گرد سفید حلقے اس خوبصورتی سے بنے ہوتے ہیں کہ جیسے عینک لگا رکھی ہو۔ دوسری دلچسپ خصوصیت یہ ہے کہ اوپر سے جسم سیاہ اور نیچے سے یکدم سفید ہوتا ہے، اس طرح کہ دیکھنے پر دو علیحدہ علیحدہ ڈولفنز ایک دوسرے سے جڑی ہوئی معلوم ہوتی ہیں۔ دوسری قسم DALL ہے جسے پروفیسر ڈال نے دریافت کیا تھا۔ یہ گہرے پانی میں غوطہ لگاتی ہے اور کم از کم تیس چالیس پونڈ تک مچھلی ہضم کرجاتی ہے، جبکہ کھلے سمندروں کا سرد پانی اس کا مسکن ہے۔
* دریائی ڈولفن: اس کو اندھی ڈولفن بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ اس کی آنکھ بہت چھوٹی اور بینائی نہ ہونے کے مترادف ہے۔ ماضی میں یہ بالکل لاپتہ و ناپید تھی۔ برصغیر کی یہ ڈولفن دریائے سندھ، برہم پترا اور گنگا میں پائی جاتی ہے۔ اس کے جبڑوں میں 100 دانت ہوتے ہیں اور لمبائی 7 فٹ تک ہوتی ہے۔
* چینی ڈولفن: دریائے سنکیانگ کی یہ چینی ڈولفن جب سانس لینے اوپر آتی ہے تو کسی سفید جھنڈے کا گمان ہوتا ہے، اس لئے اس کو وہائٹ فلیگ ڈولفن بھی کہا جاتا ہے جو کہ 9 فٹ تک لمبی ہوتی ہے اور تقریباً 130 دانت رکھتی ہے، جبکہ آنکھیں نہایت چھوٹی ہوتی ہیں۔
* بوٹو ڈولفن: یہ دریائے ایمیزون اور آرنیکو میں پائی جاتی ہے، 7 فٹ لمبی، اوپر سے سیاہ، نیچے سے گلابی اور چھوٹی سی آنکھوں کی مالک ہوتی ہے، لیکن اس کی بینائی بالکل ٹھیک ہوتی ہے۔ دریاؤں میں طغیانی آنے پر یہ جنگلات کا رُخ کرتی ہے۔
* لاپلا ٹارک کی ڈولفن: جنوبی امریکہ کے دریائے لاپلا ٹارک کا ساحلی علاقہ دنیا میں اس کا واحد مسکن ہے، لیکن اکثر یہ بھٹکتی ہوئی برازیل اور ارجنٹائن کے ساحلوں تک پائی گئی ہے۔ اس کی لمبائی پانچ فٹ تک ہوتی ہے اور لمبی چونچ میں ڈھائی سو کے قریب چھوٹے بڑے دانت ہوتے ہیں۔
الغرض ڈولفن قدرت کا خوبصورت تحفہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے ہم کو عطا فرمایا ہے۔ ڈولفن انسان دوست ہونے کی وجہ سے بہت جلد ماحول سے مانوس ہوجاتی ہے اور اپنے کمالات وغیرہ سے ہم سب کو محظوظ کرتی ہے۔ ڈولفن میں بھی فیملی یعنی خاندانی اور برادری کا سسٹم پایا جاتا ہے جو بے حد مستحکم ہوتا ہے۔