ریل گاڑی
جلدی جلدی سب کو بٹھائے
دیس دیس کی سیر کرائے
چھک چھک کی آواز اُٹھے
فَر فَر کرتی ہَوا چلے
تیزی سے ہے یہ دَوڑے
ہَر شَے کو پیچھے چھوڑے
اِس کا انجن سیٹی دے
گاڑی مُجھ کو لوری دے
کِھڑکی سے آتا ہے نظر
بھاگتے پیڑوں کا منظر
دُور تلک لے جاتی ہے
کیا کیا چیز دکھاتی ہے
لے آئی اسٹیشن پر
اَب جائیں گے جلدی گھر
Facebook Comments