رات آگئی ساری دنیا سو گئی
اختر شیرانی
را ت آئی ساری دنیا سوگئی
نیند میں ساری خدائی کھو گئی
آئی لوری نیند کی گاتی ہوئی
کا لے کالے بال بکھراتی ہوئی
سارے عالم پر اندھیرا چھا گیا
ہر طرف کا جل کوئی پھیلا گیا
رات آئی کُل جہاں خاموش ہے
ہر مکیں اور ہر مکاں خاموش ہے
بستیاں آبادیاں چپ ہو گئیں
رک گئے دریا ہوائیں سو گئیں
ہر طرف تاریکیاں چھانے لگیں
شکلیں بھوتوں کی نظر آنے لگیں
نیند کے جادو کا لوہا مان کر
سو گیا سنسار لمبی تان کر
محنتی سوتے ہیں کس آرام سے
کام انہیں دن بھر رہا ہے کام سے
دن بنا ہے کام کرنے کے لئے
رات ہے آرام کرنے کے لئے
Facebook Comments