عبدالرحمٰن اوّل
عبدالرحمٰن اندلسی بنو امیہ میں سے تھا۔ عباسیوں کے ہاتھوں بغداد سے نکالے جانے کے بعد اندلس پہنچ گیا اور وہاں اپنی بہادری اور اولوالعزمی سے اسلامی سلطنت قائم کرلی، جس نے سارے یورپ میں حکومت کے نظم و نسق اور علوم و فنون کی روشنی پھیلائی۔
عبدالرحمٰن 730 میں پیدا ہوا۔ پانچ سال کاتھا کہ باپ نے رحلت کی۔ دادا نے بڑے ناز و نعم سے پالا،اعلیٰ درجے کی تعلیم دلائی اور اپنا ولی عہد بنانے کا ارادہ کرلیا، لیکن بیس برس کا تھا کہ اموی حکومت کا خاتمہ ہوگیا اور عباسیوں کی خلاف قائم ہوئی۔
یہاں سے نکل کر عبدالرحمٰن افریقا پہنچا۔ لیکن وہاں بھی فضا سازگار نظر نہ آئی۔ آخر اندلس پہنچا۔ اندلس میں پچاس سال سے مسلمانوں کی حکومت قائم تھی اور وہاں کے لوگ اموی خاندان کے خیر خواہ تھے،لیکن ان کے سردار آپس میں لڑتے رہتے تھے۔ عبدالرحمٰن نےا ندلس پہنچتے ہی لشکر فراہم کیا اور قرطبہ کے گورنر کو شکست دی کر اندلس پر قابض ہوگیا، اس وقت اس کی عمر صرف پچیس برس کی تھی اور اسے دمشق سے روانہ ہوئے صرف پانچ سال ہوئے تھے۔
عبدالرحمٰن نے بادشاہ بنتے ہی ملک کا انتطام نہایت خوبی سے کیا۔ عوام کی خوشحالی کی طرف اس کی توجہ سب کاموں سے زیادہ مبذول تھی۔
عبدالرحمٰن بہت نیک، سخی اور رحم دل بادشاہ تھا۔ جنازے کی نمازیں خود پڑھاتا۔ لوگوں کے ہاں عیادت اور تعزیت کے لیے خود جاتا۔ ہر شخص سے انصاف کرتا اور علم و فن کی سرپرستی بوجہ احسن کرتا۔ قرطبہ کی مشہور مسجد اسی کی تعمیر کرائی ہوئی ہے۔ عبدالرحمن نے 786 میں انتقال کیا۔
Facebook Comments