شیخ سعدی
گلستان، بوستان کے نام کس نے نہیں سنے، جہاں جہاں فارسی سمجھی جاتی ہے، یہ کتابیں ہر بچے کو پڑھائی جاتی ہیں۔ ان کتابوں کی خصوصیت یہ ہے کہ ان کا پڑھنے والا نصیحت بھری کہانیوں سے بھی فیض یاب ہوتا ہے اور فارسی، ادب و انشاء کے ذوق سے بھی بہرہ ور ہوجاتا ہے۔
شیخ سعدی نے پہلے شیراز میں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ پھر بغداد میں تحصیل علوم کرتے رہے، جہاں ان دنوں بڑے بڑے مشہور عالم جمع تھے۔ اس کے بعد حج کیا، بعض ملکوں کی سیاحت کی۔
جس زمانے میں ہلاکو نے بغداد پر حملہ کرکے خلافت عباسیہ کا خاتمہ کیا، اس وقت شیخ سعدی بغداد کے آس پاس تھے۔ انہوں نے خلافت عباسی کی اس تباہی پر نہایت درد ناک مرثیہ لکھا۔
آخری عمر میں شیراز سے باہر ایک علیحدہ سے مکان میں رہتے تھے۔ ایک سو سال سے بھی زیادہ عمر پا کر 1292 میں انتقال کیا۔
Facebook Comments