مارٹن لوتھر
یہ نوجوان جرمن پادر ابھی تیس سال کا بھی نہ ہوا تھا کہ اس نے رومن کیتھلک کلیسا کے تمام پاپائوں اور کارڈنیلوں کی مخالفت شروع کردی اور پراٹسٹنٹ مذہب کی بنیاد رکھ دی جس کو یورپ کے بڑے حصے نے قبول کرلیا۔
مارٹن لوتھر ایک کان کن کا بیٹا تھا۔ 10 نومبر 1483 کو جرمنی کے قصبہ ایزل بین میں پیدا ہوا۔ 1511 میں لوتھر روما گیا اور مذہبی دنیا کی بدعنوانیاں دیکھیں تو اس کی آنکھیں کھل گئیں۔ خاص کر بدکاریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے مذہبی لوگ گناہوں کی معافی کو فروخت کررہے تھے۔ لوتھر نے واپس آکر 95 اعتراض مرتب کیے اور دعویٰ کیا کہ پوپ کو گناہوں کی معافی کا کوئی حق و اختیار حاصل نہیں۔ ان اعتراضات کو اس نے ویٹن برگ کے کلیسا کے دروازے پر چسپاں کردیا۔ اگرچہ بدکاریوں کے خلاف نجی طور پر تو لوگ ناراضگی کا اظہار کیا کرتے تھے لیکن یہ اولین کھلا احتجاج تھا اور اس پر بہت شور و غل برپا ہوا۔
مقامی کلیسا نے لوتھر کو حکم دیا کہ وہ توبہ کرے اور اپنے اعتراضات واپس لے۔ لوتھر نے صاف انکار کردیا۔ اس پر پوپ نے اس کو روما بلایا لیکن سیکسنی کے نواب نے لوتھر کو پناہ دی اور لوتھر اپنے مسلک پر قائم رہا۔
ایک اور مذہبی اجتماع میں لوتھر نے پھر توبہ کرنے سے انکار کیاچناچہ قلمروئے جرمنی میں اس کا بائیکاٹ کردیا گیا، لیکن اس کے خیالات تیزی سے پھیلتے چلے گئے یہاں تک کہ 1530 تک سارا جرمنی اصلاح کی آوازوں سے گونج اٹھا۔ لوتھر نے خود عہد نامہ عتیق اور عہد نامہ جدید کے ترجمے کیے، کلیسا کی عبادت اور نظم و نسق کی ایک نئی صورت قائم کی۔
لوتھر 18 فروری 1546 کو اپنے مقام ولادت ایزل بین میں وفات پاگیا۔