skip to Main Content

جلدی میاں

کلیم چغتائی
۔۔۔۔۔
ہے نام تو خورشید خاں
کہتے ہیں سب جلدی میاں

ہر کام میں گڑبڑ کریں
کمروں میں وہ کھڑبڑ کریں

ہیں دیر سے وہ جاگتے
اسکول جائیں بھاگتے

استاد جب پوچھیں سوال
ہو جائیں فوراً وہ نڈھال

باتوں کا ان کو شوق ہے
کشتی کا بھی کچھ ذوق ہے

عاشق ہیں وہ فٹ بال کے
دشمن ہیں روٹی دال کے

حلوہ مگر مرغوب ہے
اور چائے بھی محبوب ہے

اک دن وہ جلدی میں چلے
دیکھا نہیں تھا سامنے

کیلے کا چھلکا تھا پڑا
اس پر جو پاؤں رکھ دیا

پھسلے چنانچہ گر پڑے
اور درد سے رونے لگے

ماں نے اٹھایا پیار سے
بہلایا پھر چمکار کے

جلدی میاں جب چپ ہوئے
امی لگیں یہ پوچھنے

چھلکا یہ پھینکا کس نے یاں
سوجھیں کسے نادانیاں

جلدی میاں کا سر جھکا
تالا تھا منہ پر اک لگا

جاتا نہ تھا ان سے کہا
چھلکا تو پھینکا میں نے تھا

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top