skip to Main Content

مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی

مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی
میری سرشت میں ہے پاکی و درخشانی
تو اے مسافرِ شب خود چراغ بن اپنا
کر اپنی رات کو داغِ جگر سے نورانی

……………..

ستارہ انسان کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ رات کی تاریکی کتنی ہی بھیانک کیوں نہ ہومجھے ڈرا نہیں سکتی کیونکہ پاکیزگی اور روشنی میرا سراپا ہے۔ اندھیرے کے مقابلے میں روشنی کرنا میری فطرت ہے۔ اے دنیا کی تاریکی میں سفر کرنے والے انسان! تو بھی میری طرح خود روشنی بن جا۔ دنیا کے اندر چھائی اندھیری رات کو اپنے عزم و حوصلے سے سحر میں تبدیل کر دے۔ جب تُو ایسا کرے گا تو تیری منزل کو جانے والا راستہ تیرے لیے کوئی مشکل پیدا نہیں کرے گا بلکہ تیری یہ روشنی دوسرے مسافروں کے بھی کام آئے گی۔

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top