تو زمین ، آسماں کا مالِک
صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم
تو زمین ، آسماں کا مالِک
ساری دنیا جہان کا مالِک
میرے تن ، میری جان کا مالک
آسماں پر جو چاند تارے ہیں
تو نے یہ نقش سب سنوارے ہیں
تیری قدرت کے سب نظارے ہیں
بھولے بھٹکوں کا رہنما تُو ہے
نا امیدوں کا آسرا تُو ہے
سب کے دکھ درد کی دوا تُو ہے
اپنے دُکھ سب تجھے سناتے ہیں
تیرے آگے ہی سر جھکاتے ہیں
تجھ سے دل کی مراد پاتے ہیں
Facebook Comments