پُل :انجینئرنگ کاشاہ کار
محمد فرحان اشرف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قدیم زمانے میں جب انسان نے آندھی یاطوفان سے گِرے ہوئے بڑے درخت کوکسی ندی یاکھاٹی کے آرپاردیکھاتواُسے پل بنانے کاخیال آیا۔اس کے بعدمدتوں تک درختوں کوگِراکرپُل کاکام لیا جاتارہا۔پُل ایک ایسی تعمیرہے جوآنے جانے میں رکاوٹ بننے والی چیزجیسے کہ ندی ،نالے،گھاٹی،دریا،سمندریاسڑک کوپارکرنے کے لیے بنائی جاتی ہے،تاکہ آسانی پیداکی جاسکے۔آج سے تقریباََتین ہزارسال پہلے رومیوں نے پتھرکے بڑے اورمضبوط پُل بنائے۔اُس دورکے پُل آج بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔رومیوں نے پُل کی تعمیرمیں سیمنٹ کااستعمال بھی کیاتھا۔رومی پُلوں کی خاص بات بڑی بڑی محرابیں تھیں اوریہ پُل فن تعمیرکاایک اعلیٰ نمونہ تھے۔سولہویں صدی عیسوی میں پُلوں کی تعمیرمیں کنکریٹ اورفولاداستعمال کیاجانے لگا۔
پُل اپنی ضرورت اورمقصدکے لحاظ سے کئی طرح کے بنائے جاتے ہیں۔تعمیراورساخت کے لحاظ سے پُل کی کئی اقسام ہیں۔اِن میں سے چندمشہوراقسام درج ذیل ہیں:بیم پُل کوزیادہ تردونوں سروں پر مضبوط رکھاجاتاہے اوردرمیان میں کوئی سہارانہیں ہوتا۔اس کی تعمیرمیں سٹیل اورکنکریٹ استعمال کیاجاتاہے۔دنیاکاسب سے بڑابیم پُل اس وقت امریکاکی ریاست لوئیسیانہ میں موجودہے۔یہ پُل17 میٹرچوڑااور38کلومیٹرطویل ہے۔ٹرس پُل لوہے یاسٹیل کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کوجوڑکربنایاجاتاہے اوریہ تکونی شکل میں ہوتاہے۔دوسرے پُلوں کی نسبت اس پرخرچ کم آتاہے۔اس کی تیاری میں وقت کم صرف ہوتاہے۔اس پرچلنے والی گاڑیوں کاوزن اس کی تکونی ساخت پرپڑتاہے۔اس قسم کے پُل زیادہ ترریل گاڑیوں کے لیے بنائے جاتے ہیں۔جھولاپُل مضبوط تاروں کے سہارے لٹکائے جاتے ہیں۔پرانے وقتوں میں ان کورسیوں اوربانسوں کی مددسے سہارادیاجاتاتھا۔آج کل ان کی تعمیرمیں بہت مضبوط تاراستعمال کیے جاتے ہیں۔تاروں کوپُل کے سروں پرموجودمیناروں سے باندھ دیا جاتاہے۔اِن میناروں کی بنیادیں بڑی گہری اورمضبوط رکھی جاتی ہیں۔محرابی پُل ایک یاکئی محرابوں پربنائے جاتے ہیں۔ان کودرمیان سے اونچارکھاجاتاہے تاکہ گاڑیوں کاوزن زیادہ سے زیادہ پُل کے سروں پرمنتقل ہوسکے۔پرانے زمانے میں محرابی پُل پتھروں سے تعمیرکیے جاتے تھے۔آج کل ان پُلوں میں سیمنٹ اورکنکریٹ استعمال کیاجاتاہے۔
دنیامیں کئی ایسے پُل بھی پائے جاتے ہیں جواپنی تعمیرکے لحاظ سے ایک شاہ کارہیں۔دنیاکے چندمشہورپُل درج ذیل ہیں:گولڈن گیٹ برج شمالی امریکااورپوری دنیاکاایک مشہورپُل ہے۔یہ سان فران سسکومیں تعمیرکیاگیاہے۔کافی عرصہ تک یہ دنیاکاطویل ترین پُل بھی رہاہے۔اس پُل کی لمبائی2737میٹرہے۔میلاؤبرج فرانس کامشہورپُل ہے۔اس پُل کی لمبائی2480میٹرہے اوریہ زمین سے 343میٹربلندہے۔یہ پُل سیاحوں کی توجہ کامرکزبناہواہے۔ریالٹوپُل اٹلی کے شہروینس میں تعمیرکیاگیاہے اورمنفردساخت کاحامل ہے۔یہ یورپ کاسب سے خوب صورت پُل کہلاتاہے۔اس پُل کی لمبائی23میٹرہے۔سی اوس پُل ایران کے شہراصفہان میں تعمیرکیاگیاہے۔یہ33محرابوں پرمشتمل ہے۔اسے ایران کے شاہ عباس نے1602ء میں تعمیرکروایاتھا۔اس پُل کی لمبائی 300میٹرہے۔ لینس ڈاؤن پُل پاکستان میں دریائے سندھ پرسکھراورروہڑی کے درمیان تعمیرکیاگیاہے۔یہ ایک پراناریلوے پل ہے،جس کی لمبائی260میٹرہے۔اس کی تعمیر25مارچ1889ء میں ہوئی۔ملیرپُل پاکستان کاسب سے لمباپُل ہے۔اس کی لمبائی500میٹرہے اوراس کی تعمیرپرایک ارب پانچ کروڑروپے لاگت آئی۔پاکستان میں مضبوط تاروں اورستونوں کے سہارے والاپُل آزادکشمیرکے شہر مظفرآباد میں تعمیرکیاجارہاہے۔یہ پاکستان کامضبوط تاروں اورستونوں کے سہارے تعمیرکیاجانے والاسب سے بڑاپُل ہے۔دریائے نیلم پرنالوچی پُل تعمیرکیاجارہاہے۔اس کی لمبائی437میٹراورزیادہ سے زیادہ بلندی60میٹرہوگی۔یہ خوب صورت پُل کشمیرکے پہاڑوں میں تعمیرکیاجارہاہے۔
دنیامیں ایسے پُل بھی تعمیرکیے گئے ہیں جواپنی ساخت اورمحل وقوع کے لحاظ سے انتہائی خطرناک ہیں۔دنیاکے خطرناک ترین پُل درج ذیل ہیں:امورٹل پُل چین کے صوبے شندون میں واقع ہے۔یہ پُل کئی ہزارسال پراناہے۔یہ تین بڑے پتھروں کے ملنے سے بناہے اوراس کے نیچے بہت خطرناک کھائی ہے۔اس پُل سے گزرتے ہوئے خوف محسوس ہوتاہے اوریہاں ہوائیں بھی بہت تیزچلتی ہیں۔ جس سے خوف ناک قسم کی آوازیں پیداہوتی ہیں۔کریک ریڈیل پُل آئرلینڈمیں رسیوں کی مددسے تعمیرکیاگیاہے۔یہ دوچٹانوں کے درمیان تعمیرکیاگیاہے۔اس کی لمبائی20میٹرہے اوریہ بُری طرح ہلتا جلتارہتاہے۔اس پرایک وقت میں زیادہ سے زیادہ آٹھ افرادگزرسکتے ہیں۔کونیتساپُل یونان میں ایک پہاڑی علاقے میں پتھرکابناہواپُل ہے۔اس کے نیچے ایک گھنٹی لگی ہوئی ہے۔یہاں کے رہنے والوں کاکہناہے کہ جب گھنٹی بجتی ہے تواس کامطلب ہواکی رفتارتیزہوتی ہے اوراُس وقت پُل کے اوپرسے گزرناخطرناک ہوتاہے۔اس پُل کی لمبائی40میٹرہے اوریہ20میٹربلندی پرتعمیرکیاگیاہے۔ اس کے نیچے تیزرفتارچشمہ بہتاہے۔اورسینڈپُل یورپ کاسب سے بڑادوہراپُل ہے۔اس پرگاڑیاں اورریل گاڑیاں دونوں چلتی ہیں۔یہ سمندرپرواقع ہے اوراس کی لمبائی آٹھ کلومیٹرہے۔یہ دویورپی ممالک ڈنمارک اورسویڈن کوآپس میں ملاتاہے۔اس پُل کاآدھاحصہ ایک سرنگ سے گزرتاہے۔اسے مضبوط تاروں اورستونوں سے تعمیرکیاگیاہے۔اوجیلاپُل میکسیکوکے شہراوجیلامیں لکڑی کے تختوں سے تعمیرکیاگیاہے۔اس کی لمبائی350میٹرہے اوریہ تاروں کے سہارے قائم ہے۔یہ ایک گہری کھائی کے اوپرتعمیرکیاگیاہے۔اگرچہ یہ خستہ حالت میں ہے ،مگراب بھی لوگوں کے زیراستعمال ہے۔
دنیاکاسب سے لمبامحرابی پُل چین میں تعمیرکیاگیاہے۔یہ پُل دریائے یانگ سی کے اوپربنایاگیااوراس کی لمبائی1741میٹرہے۔دنیاکاسب سے بڑاپُل بھی چین میں ہی تعمیرکیاگیاہے۔یہ پُل دریائے کنگ ڈاؤئے وان پرتعمیرکیاگیاہے۔اس پُل کی لمبائی26کلومیٹرہے۔یہ چارسال کی مدت میں مکمل ہوا۔اس کی تعمیرمیں ایک لاکھ افرادنے حصہ لیا۔اس پُل کوسہارادینے والے ستونوں کی تعداد10 ہزارہے۔