skip to Main Content
پہلا انسان۔۔۔۔۔پہلا مسلمان

پہلا انسان۔۔۔۔۔پہلا مسلمان

پہلا اِنسان……پہلا مسلمان

طالب ہاشمی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اللہ تعالیٰ نے جب دنیا بنائی اور اس میں انسانوں کو بسانا چاہاتو سب سے پہلے اس نے جس انسان کو اپنی قدرت سے پیدا کیا۔اس کا نام آدم ؑ رکھا۔پھر اس کی بیوی پیدا کی جس کا نام حوّا رکھا۔جس دن اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم ؑ اور حضرت حوّا کو زمین پر اتارا۔اُسی دن اُس نے ان کو بتا دیا کہ دیکھو تم میرے بندے ہو اور میں تمہارا مالک ہوں۔دنیا میں تمہارا کام یہ ہے کہ جس بات کا حکم دوں اسے مانو اور جس چیز سے منع کروں اس سے رُ ک جاؤ۔اگر تم ایسا کرو گے تو میں تم سے راضی ہوں گااور تمہیں انعام دوں گااور اگر تم ایسا نہ کروگے تو میں تم سے ناراض ہوں گا اور سزا دوں گا۔بس یہی اسلام کی ابتداتھی۔اسلام کے معنی یہ ہیں کہ اپنے کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دیں اور اس کے حکم کے سامنے اپنی گردن جھکا دیں۔دنیا کے پہلے انسان حضرت آدم ؑ نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے سامنے اپنی گردن جھکا دی۔اس طرح وہ دنیا کے پہلے مسلم تھے جس کو ہم اپنی زبان میں مسلمان کہتے ہیں حضرت حوّا نے بھی اپنے میاں حضرت آدم ؑ کی پیروی کی۔اس طرح وہ دنیا کی پہلی مسلمان خاتون تھیں۔
اللہ تعالیٰ نے باوا آدم اور اماں حوّا کو اولاد دی اور ان کو حکم دیا کہ اپنی اولاد کو بھی اسلام کی تعلیم دو۔انہوں نے ایسا ہی کیا۔کچھ مدت تک سب آدمی اسلام پر قائم رہے۔پھر اُن میں ایسے لوگ پیدا ہو گئے۔جنہوں نے اسلام کی تعلیم بھلا ڈالی۔کسی نے پتھروں،درختوں سانپوں اور دوسرے انسانوں کو خدابنالیا۔کوئی خود خدا بن بیٹھا اورکسی نے کہاکہ میں آزاد ہوں جو میری مرضی ہوگی وہی کروں گا۔چاہے خدا کا حکم کچھ بھی ہو۔اس طرح دنیا میں کفر کی ابتداہوئی۔جس کے معنی ہیں اللہ کا حکم ماننے سے انکار کرنا۔

پیغمبروں کا سلسلہ

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب انسانوں میں کفر بڑھنے لگا اور اس کی وجہ سے برائیاں پھیلنے لگیں تو اللہ تعالیٰ نے اپنے بہت ہی فرماں بردارخاص خاص نیک بندوں کو اس کام پرمقرر کیاکہ وہ ان بگڑے ہوئے لوگوں کو سمجھائیں اور اُن کو پھر اللہ کا فرماں برداربنانے کی کوشش کریں۔یہ نیک بندے پیغمبر،رسول اور نبی کہلاتے ہیں۔پیغمبر اوررسول کے معنی ہیں’اللہ سے خبریں پا کر لوگوں کو بتانے والا‘۔جن نبیوں کو اللہ نے کتاب دی ان کو ’رسول‘ کہتے ہیں۔اللہ کے سب سے پہلے پیغمبر حضرت آدم علیہ السلام تھے۔ان کے بعد ہزاروں پیغمبر دنیا کے مختلف ملکوں اور قوموں میں آتے رہے۔یہ سب بڑے نیک، سچے اور پاک لوگ تھے۔ان سب نے انسانوں کوایک ہی دین کی تعلیم دی وہ یہی اسلام تھا۔سب آخری پیغمبر ہمارے رسول پاک حضرت محمدﷺ تھے۔آپ ﷺپر پیغمبروں کا سلسلہ ختم ہو گیا۔آپ ﷺ کے بعد آج تک نہ دوسرا پیغمبر آیااور نہ قیامت تک آئے گا۔مشہورہے کہ مختلف زمانوں میں اللہ تعالیٰ نے مختلف قوموں اور ملکوں کی طرف ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبربھیجے۔حضرت آدم علیہ السلام کے بعد اور ہمارے رسول پاک ﷺ سے پہلے آنے والے مشہور پیغمبروں کے نام یہ ہیں۔
حضرت نوح علیہ السّلام،حضرت ہود علیہ السّلام،حضرت صالح علیہ السّلام،حضرت ابراہیم علیہ السّلام،حضرت اسماعیل علیہ السّلام،حضرت اسحاق علیہ السّلام،حضرت یعقوب علیہ السّلام،حضرت یوسف علیہ السّلام،حضرت ایوب علیہ السّلام،حضرت لوط علیہ السّلام، حضرت یونس علیہ السّلام،حضرت شعیب علیہ السّلام،حضرت موسیٰ علیہ السّلام،حضرت داؤدعلیہ السّلام،حضرت سلیمان علیہ السّلام،حضرت زکریا علیہ السّلام،حضرت یحییٰ علیہ السّلام،حضرت عیسیٰ علیہ السّلام۔
ہر پیغمبر کا نام لیتے وقت ’علیہ السّلام‘ضرور کہنا چاہئے۔ا س کے معنی ہیں ان پر سلام ہو۔اسی طرح جب ہم اپنے رسول پاک ﷺ کا نام لیں تو ’’ﷺ‘‘ضرور کہیں۔اس کے معنی ہیں ’’اللہ کی اُن پر رحمت اور سلامتی ہو۔‘‘اس کو دُرود بھی کہتے ہیں۔
رسولوں اور نبیوں کی زندگی بڑی پاک ہوتی تھی۔وہ کبھی کوئی گناہ نہیں کرتے تھے اور اللہ ان کو ہر بری بات ،ہر برے کام اور برے خیال سے بچاتا تھا۔اسی لئے ان کو’ معصوم ‘یا پاک کہا جاتا ہے۔
حضرت نوح علیہ السّلام

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حضرت آدم علیہ السّلام کی نسل سے حضرت نوح علیہ السّلام مشہور پیغمبر ہوئے۔اللہ تعالیٰ نے ان کو بہت لمبی زندگی دی۔وہ لوگوں کو ساڑھے نوسو(۹۵۰)سال تک اسلام کی طرف بلاتے رہے۔لیکن تھوڑے سے آدمیوں کے سوا سب نے اسلام قبول کرنے سے انکار کر دیا۔حضرت نوح علیہ السّلام نے اللہ سے فریاد کی’’اے پروردگار!ان کافروں میں سے کسی کو زمین پر باقی نہ چھوڑکیونکہ یہ تیرے دوسرے بندوں کو بھی غلط راستے پر چلائیں گے۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السّلام کی دعا قبول فرمائی اور ان کو ہدایت کی کہ ایک کشتی تیار کرو۔انہوں نے ایک بہت بڑی کشتی تیار کرنا شروع کردی۔کافر ان کی ہنسی اڑاتے تھے۔لیکن انہوں نے پروانہ کی۔جب یہ کشتی بن کر تیار ہو گئی تو ایک تنور سے پانی ابلنے لگا اور آسمان سے موسلا دھار بارش شروع ہو گئی۔یوں ہر طرف زبردست سیلاب آگیا۔حضرت نوح علیہ السّلام تمام مسلمانوں کو اپنے ساتھ لے کر اس پر سوار ہوگئے۔یہ کشتی جُودی کے نام کے ایک بلند پہاڑ پر جا کر ٹھہر گئی ور سارے مسلمان بچ گئے۔دوسری طرف سارے کافر سیلاب میں غرق ہو گئے۔
حضرت ہود علیہ السّلام اور حضرت صالح علیہ السّلام

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حضرت نوح علیہ السّلام کی نسل سے حضرت ہود علیہ السّلام اور حضرت صالح علیہ السّلام مشہور پیغمبر ہوئے۔حضرت ہود علیہ السّلام کی قوم کا نام ’عاد‘ تھا اور حضرت صالح علیہ السّلام کی قوم کا ’ثمود‘۔یہ قومیں بڑی خاشحال تھیں۔انہوں نے بھی تھوڑے سے آدمیوں کے سوااللہ کی نافرمانی کی اور اپنے پیغمبروں کو جھوٹاکہا۔اللہ نے ان پر عذاب نا زل کیااور سب کافروں کو تباہ کر دیا۔ان کی بنائی ہوئی عمارتوں کے کھنڈر آج بھی عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں۔

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top