skip to Main Content

رسولِ پاک ﷺ کی خاطر مزدوری

طالب ہاشمی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حضرت کعب بن عجرہ بلوی ؓ ہمارے رسول ِپاکﷺ کے ایک پیارے( صحابی )تھے۔ان کو رسولِ پاکﷺ سے بے انتہا محبت تھی۔ایک دن وہ حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انھوں نے آپﷺ کے چہر ہ مبارک سے اندازہ لگایا کہ آپ کی حالت بدلی ہوئی ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپﷺ بہت کمزور ہوگئے ہیں۔انھوں نے عرض کیا:
”یارسول اللہ ﷺ میرے ماں باپ آپﷺ پر قربان ہوں ،میں دیکھ رہاہوں کہ آپ کی حالت بدلی ہوئی ہے۔“
آپﷺ نے فرمایا:
”تین دن ہو گئے ہیں پیٹ میں کوئی ایسی چیز نہیں گئی جو کسی جاندار کے پیٹ میں جاتی۔“
یہ سن کر حضرت کعب ؓتڑپ اٹھے لیکن خود ان کی اپنی یہ حالت تھی کہ بے حد غریب تھے،اتنے غریب کہ اپنے پاس سے اپنے پیارے آقا ﷺ کے لئے کھانا مہیا کرنا بھی ممکن نہ تھا۔دوسری طرف وہ یہ بھی برداشت نہیں کر سکتے تھے کہ ان کے آقا ﷺ بھوکے رہیںاور وہ چپکے سے گھر چلے جائیں۔اسی وقت ایک یہودی کے باغ میں گئے۔وہاں دیکھا کہ وہ یہودی اپنے اونٹوں کو پانی پلانے کے لئے کنویںسے پانی نکال رہا ہے۔انھوں نے اس سے ایک ڈول کے عوض ایک کھجور کی اجرت طے کر کے ڈول نکالنے کا سودا کیا۔پھر اس کی ضرورت کے مطابق اوراس کے عوض جتنی کھجوریں بنیں ،وہ حاصل کیںاور انہیں لے کر رسول اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کھجوریں پیش کیں۔آپﷺ نے فرمایا:
”کعب!کہاں سے لائے ہو؟“
انہوں نے عرض کیا:
”یارسول اللہ !ایک یہودی کے باغ میں کنویں سے پانی نکالنے کی مزدوری کی۔اس کے عوض یہ کھجوریں حاصل کی ہیں۔“
اس پر آپﷺ نے پوچھا:
”کعب مجھ سے محبت کرتے ہوئے؟“
انھوں نے عرض کیا:
”ہا ںیا رسو ل اللہ !میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں۔“
آپﷺ نے فرمایا:
”جو آدمی مجھ سے محبت کرتا ہے اس پر فقر و فاقہ کی آزمائش آئے گی۔اس کے لئے ڈھال تیار رکھو۔“
مطلب یہ کہ رسول پاکﷺ سے محبت کرنے والا آپﷺ کی سادہ حیات پاک کو اپنے لئے نمونہ بناتا ہے،دنیا کی محبت میں گرفتار نہیں ہوتا اور نیکی کے کام کرکے اللہ تعالیٰ کو راضی کرتا ہے تاکہ آخرت میں اس کی رضا کام آئے۔

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top