skip to Main Content
ہومر

ہومر

یورپ کی ادبیات میں دو کلاسیکی نظمیں سب سے مشہور ہیں۔ الیئڈ اور اوڈیسے۔ یہ نظمیں تو خوب ہیں لیکن ان کا لکھنے والا کون ہے، یہ کچھ معلوم نہیں، ہومر کا نام محض فرضی ہے اور اس کے متعلق ہمیں کچھ بھی معلوم نہیں ہوسکتا۔
ہیروڈوٹس کا خیال یہ ہے کہ ہومر 850 ق م کے لگ بھگ زندہ تھا، لیکن دوسرے اہل علم اس تاریخ کو بارہ سو قبل مسیح تک کھینچ لے جاتے ہیں۔ قدیم یونان میں بھی ہومر کےمتعلق بعض افسانے موجود تھے اور سات شہر اس کو اپنا باشندہ بتاتے تھے۔ ایتھنز، ارگوس، چیوس، کولو فون، رہوڈز، سلامیس اور سمرنا۔ روایت یہ ہے کہ وہ اپنی عمر کے دوسرے حصے میں ایک اندھا شاعر تھا۔ بستی بستی گھومتا پھرتا تھا، لوگوں کو اپنے شعر گا کر سناتا تھا اور اس طرح روٹی کماتا تھا۔
ہومر کا کلام دنیا کی تمام مہذب زبانوں میں ترجمہ کیا جاچکا ہے۔ انگریزی نظم میں کائوپر اور پوپ نے جو ترجمہ کیا، وہ بہت مشہور ہے، لیکن ہومر کے خاص آہنگ اور لطافت کو انگریزی نظم میں پیش کرنا اس قدر مشکل ہے کہ نثر میں ترجمہ کرنا زیادہ مناسب معلوم ہوتا ہے۔

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top