skip to Main Content

پیش لفظ

پیش لفظ

تمہید:
اللہ تعالی کا بے پناہ شکر ہے کہ اس نے مجھ ناکارہ و کج فہم کو علمی و تحقیقی کام کرنے کی توفیق بخشی۔اس کے بعد میں اپنے اساتذہ کرام کا شکرگزار ہوں جن کی عنایات کی بدولت مجھے ایم فل اردو کے مراحل میںآسانی ہوئی۔ایم فل اردو کا کورس ورک اختتام پزیر ہوا تو میری نظر میں کئی ایسے موضوع تھے جن پہ تحقیقی کام کیا جا سکتا تھا لیکن میری نظر انتخاب جس موضوع پر ٹھہری وہ ادب اطفال ہے۔ادب اطفال پر کئی پہلوئوں سے تحقیق ہوسکتی تھی لیکن میں نے بچوں کے رسائل میں سے ایک سہ ماہی رسالہ’’ ادبیات اطفال‘‘ کو منتخب کیا۔اس کے انتخاب کی دو وجوہات تھیں۔ایک تو یہ کہ پاکستان میں سرکاری سطح پربچوں کا واحد جریدہ ’’ادبیات اطفال‘‘ ہے لہٰذا میں نے سوچا کہ اس رسالہ پہ تحقیق کرکے اس کے خصائص ونقائص کوپرکھا جا سکے۔دوسری وجہ یہ تھی کہ ادبیات اطفال کے ہر شمارے میں بچوں کے لیے نثر،شاعری اور تراجم کا ایک بڑا ذخیرہ شائع ہوتاہے جس کی نظیر دیگر رسائلِ اطفال میں نہیں ملتی۔اس لیے میں نے اس رسالہ کا انتخاب کیا۔
تعارف موضوع :
بچوں کے ادب کی تعریف مختلف اہل علم و ادب نے اپنے اپنے طور پر کی ہے‘ پروفیسر اکبر رحمانی نے بچوں کے ادب کی تعریف ان الفاظ میں کی ہے:
’’وہ ادب جس کے ذریعہ بچوں کی دل چسپی اور شوق کی تسکین ہو‘ اور جو مختلف عمر کے بچوں کی نفسیات‘ ضرورتوں‘ دل چسپیوں‘ میلانات اور ان کی فہم و ادراک کی قوت کو پیشِ نظر رکھ کر تخلیق کیا گیا ہو‘ صحیح معنوں میں ’’بچوں کا ادب‘‘ کہلانے کا مستحق ہے۔‘‘اس ادب میں نثر ونظم دونوں شامل ہیں۔
سہ ماہی ادبیات اطفال کا تعارف:
پاکستان میں سرکاری سرپرستی میں بچوں کا یہ واحد رسالہ ہے جو زیور طبع سے آراستہ ہو رہا ہے، اس کا آغاز اپریل 2017 سے ہوا، اس کے تیرہ شمارے آچکے ہیں۔یہ ایک سہ ماہی رسالہ ہے اور ہر رسالہ میں بیسیوں کہانیاں اور درجنوں نظمیں شائع ہوتی ہیں۔اس کا ہر شمارہ ایک مکمل کتاب کی سی اہمیت کا حامل ہے۔میں نے اس کے دس شماروںکا موضوعاتی مطالعہ پیش کیا ہے جن میںشامل اشاعت مواد کی تفصیل یہ ہے:۔
کل نظمیں… 109
کل کہانیاں… 181
کل تراجم… 48
ادب اطفال کی ضرورت و اہمیت :
ادب اطفال یا بچوں کا ادب اتنا ہی اہم ہے جس قدر بچے اہم ہیں۔ایک بچہ ایک انسان ہے۔وہ معاشرے کی اکائی ہے۔وہ اس ملک کی تعمیر وترقی میں کام آنے والی ایک اینٹ ہے۔اس لیے اس بچے کی ذہنی تعمیر میں کام آنے والے جتنے عناصر ہیں،ہمیں ان سب پہ توجہ دے کر انہیں بہتر بنانا چاہیے۔بچوں کا ادب بھی انہی عناصر میں سے ایک اہم عنصر ہے۔
پس منظر :
اْردو میں بچوں کے لئے لکھنے کی ابتداسترہویں صدی کے وسط یعنی اورنگ زیب عالم گیر کے زمانے سے ہوئی۔ سب سی پہلے مذہبی موضوعات پر منظوم رسائل لکھے گئے ۔ان میں سے چند معروف رسائل یہ ہیں:
٭ خالق باری
٭ ایزد باری
٭ اللہ باری
ان رسائل میں بچوں کو مذہبی بنیادی تعلیمات کے ساتھ اردو لغت سے بھی متعارف کرایا گیا۔اس کے بعد نظیر اکبر آبادی نے بچوں کے لیے تفریحی نظمیں لکھیں۔نظیر کے علاوہ الطاف حسین حالی اور محمد حسین آزادکے نام قابل ذکر ہیں۔اس کے بعد بچوں کے لیے لکھنے کا رجحان بڑھااور نصابی کتب کے ساتھ ساتھ بچوں کے لیے تفریحی و تعلیمی کتب وجودمیں آئیں۔
مقاصد و اہداف :
پاکستان میں بچوں کے بہت سے رسائل شائع ہو رہے ہیں جو اپنے تئیں ادب اطفال کے لیے اچھی کاوشیں اور کوششیں کر رہے ہیں، ان میں سے ایک سہ ماہی رسالہ اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس کا نام’’ سہ ماہی ادبیات اطفال‘‘ ہے، اور سرکاری سرپرستی میں شائع ہونے والا یہ واحد رسالہ ہے ۔یہ رسالہ پاکستان کے چند ممتازرسائل میں شمار ہوتا ہے۔ مزید برآں یہ کہ اس رسالہ میں ادب اطفال کے علاقائی و بین الاقوامی زبانوں کے فن پارے بھی پڑھنے کو ملتے ہیں اسی انفرادیت کی وجہ سے میں نے اس پہ تحقیق کرنے کا ارادہ کیا ہے ۔میری تحقیق کا مقصد یہ ہے کہ اول تو ادب اطفال کی تفہیم حاصل ہو سکے۔اس تفہیم کے بعد’’سہ ماہی ادبیات اطفال‘‘ کا موضوعاتی مطالعہ کیا جا سکے تاکہ یہ دیکھا جا ئے کہ اس میں بچوں کے لیے کون کون سے موضوعات پرشاعری ،نثر اور تراجم پیش کیے جارہے ہیں۔
ابواب بندی:
یہ مقالہ پانچ ابواب پر مشتمل ہے :۔
باب اول : اردو زبان وادب اورادب اطفال ۔
اس باب میں درج ذیل موضوعات زیر بحث آئے ہیں:۔
1۔ اردو ادب اور ادب اطفال کی تعریف ،ادب اطفال کی ضرورت واہمیت ،مسائل اور ان کا حل
2۔ عالمی ادب اور اردو ادب اطفال کی مختصر تاریخ
3۔ ادب اطفال کی ترویج میں اداروں کا کردار
4۔ ادب اطفال میں رسائل کا کردار مع رسائل کا اشاریہ
باب دوم : سہ ماہی ادبیات اطفال کی نثر کاموضوعاتی مطالعہ
اس باب میں درج ذیل موضوعات زیر بحث آئے ہیں:۔
1۔ اکادمی ادبیات پاکستان کا تعارف اورفروغ ادب اطفال میں کردار
2 ۔ ادب اطفال کی نثر ی اصناف کا جائزہ
3۔ بچوں کا ادب اور کہانی۔۔۔ایک مطالعہ
4۔ سہ ماہی ادبیات اطفال کی کہانیوں کا موضوعاتی مطالعہ۔اس میں دس شماروں کی کہانیوں کو درج ذیل موضوعات میں تقسیم کیا گیا ہے:۔
٭ اسلامی کہانیاں
٭ اخلاقی کہانیاں
٭ معاشرتی کہانیاں
٭ مزاحیہ کہانیاں
٭ جاسوسی کہانیاں
٭ تمثیلی کہانیاں

باب سوم : سہ ماہی ادبیات اطفال کی شاعری کاموضوعاتی مطالعہ
اس باب میں درج ذیل موضوعات زیر بحث آئے ہیں:۔
1۔ ادب اطفال میں شاعری۔۔تعارف۔۔اہمیت۔۔خصوصیات۔
2۔ سہ ماہی ادبیات اطفال کی شاعری کا موضوعاتی مطالعہ۔اس میں دس شماروں میں شائع ہونے والی منظومات کو درج ذیل موضوعات میں تقسیم کیا گیا ہے:۔
٭ حمدیہ نظمیں
٭ نعتیہ نظمیں
٭ ملی نظمیں
٭ اصلاحی نظمیں
٭ مزاحیہ نظمیں
٭ معلوماتی نظمیں
٭ مشاہداتی وفطری نظمیں
٭ متفرق نظمیں
باب چہارم : سہ ماہی ادبیات اطفال کے تراجم کا موضوعاتی مطالعہ
اس باب میں درج ذیل موضوعات زیر بحث آئے ہیں:۔
1۔ اردو میں ترجمہ کے بنیادی مباحث۔۔تعارف۔۔اہمیت۔۔اقسام۔۔اصول
2۔ سہ ماہی ادبیات اطفال میں ملکی زبانوں کے تراجم کاموضوعاتی مطالعہ
3۔ سہ ماہی ادبیات اطفال میںعالمی زبانوں کے تراجم کا موضوعاتی مطالعہ ۔
باب پنجم : محاکمہ اور نتائج

اظہار تشکر:
اس مقالہ کی تسویدمیں میرے نہایت ہی شفیق استاد،نگران مقالہ،پروفیسر ڈاکٹر گل عباس اعوان صاحب قدم قدم پر میری راہنمائی فرماتے رہے۔اگر ان کا ساتھ نہ ہوتا تو میں یہ مقالہ نہ لکھ پاتا۔میں دل کی گہرائیوں سے ان کا شکر گزار ہوں۔اس کے علاوہ بچوں کے ادب سے وابستہ بہت ساری شخصیات نے میری مدد کی جن میںڈاکٹرافتخارکھوکھرصاحب، محترم ضیاء اللہ کھوکھر صاحب،پروفیسر نذیر انبالوی صاحب،محترم محبوب الہی مخمور صاحب قابل ذکر ہیں۔آخر میںادارہ اکادمی ادبیات پاکستان اور ادبیات اطفال کے مدیران جناب اختر رضاسلیمی صاحب اور ریاض عادل صاحب کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنھوں نے مواد کی فراہمی اور معلومات کے حصول میں میرے ساتھ خصوصی تعاون فرمایا۔ان مشکل مراحل میں میرے شفیق والدین کی دعائیں میرے لیے بہت بڑا سہارا ثابت ہوئیں،اس لیے ان کا تذکرہ کیے بنا نہیں رہ سکتا۔اللہ تعالی میرے والدین اور ان تما م حضرات کو جزائے خیر عطا فرمائے۔آمین ثم آمین!!!

محمد فیصل علی

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top