skip to Main Content
شیکسپیئر

شیکسپیئر

ڈراما نگاری میں آج تک ولیم شیکسپئیر کا کوئی ثانی پیدا نہیں ہوا۔وہ اپنی زندگی میں کافی مشہور ہوچکا تھا۔ پھر بھی حیرت ہے کہ اس کے حالات بہت کم معلوم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے متعلق رنگا رنگ کی خیال آرائیاں ہوئیں، بلکہ بعض لوگوں کی تو یہ رائے ہے کہ شیکسپئیر محض فرضی شخصیت ہے۔ ڈرامے دراصل بیکن کے لکھے ہوئے ہیں، لیکن تحریری شہادتوں سے اتنا تو ثابت ہوچکا ہے کہ شیکسپئیر 23 اپریل 1864 کے قریب اسٹریفورڈ میں پیدا ہوا۔
وہ پرانے قصوں کو نئے سرے سے لکھتا، ان میں دلچسپ کرداروں کا اضافہ کرتا اور دانائی کی باتوں کو ایسی نفیس اور شاعرانہ انداز میں لکھا جو اسی کا حصہ ہیں۔
ڈراموں سے الگ شیکسپئیر نے جو بعض نظمیں لکھی ہیں ان میں بھی اسی قسم کی قوت بیان اور ویسا ہی تخیل موجود ہے جو اس کے ڈراموں کی جان ہے۔ اس کے مشہور سانیٹ بجائے خود آبدار موتی ہیں۔ لیکن ان میں شیکسپئیر کی زندگی کے بعض واقعات کے متعلق اشارے بھی موجود ہیں۔
بین جانسن اور اس کے دوسرے دوستوں کی تحریروں سے پتا چلتا ہے کہ شیکسپئیر خوددار متحمل مزاج تھا۔ اس نے اپنے آپ کو بڑا ظاہر کرنے کی کبھی کوشش نہیں کی۔ عام ہوٹلوں میں بیٹھ کر اپنے دوستوں سے گپیں ہانکنا اسے بہت پسند تھا۔

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top