skip to Main Content

دینی غیرت

طالب ہاشمی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حضرت مخدوم جہانیاں جہاں گشت رحمتہ اللہ علیہ آٹھویں صدی ہجری میں بہت بڑے بزرگ گزرے ہیں۔ایک دفعہ ان کے شہر اُچ میں ایک شخص آیا اور اس نے دعویٰ کیا کہ میں اللہ کا ولی ہوں۔

ولی اس انسان کو کہتے ہیں جو اللہ کے بہت قریب ہو۔اُچ کے بہت سے لوگ اس شخص کے مرید بن گئے ،یہاں تک کہ شہر کا حاکم بھی اس کو ولی ماننے لگا۔
ایک دن مخدوم جہانیاں رحمتہ اللہ علیہ اس سے ملنے گئے اور اس کے قریب جاکر بیٹھ گئے۔اس نے مخدوم صاحب کی طرف دیکھا اور کہا:
”اے سید!اللہ تعالیٰ ابھی میرے پاس آگیا ہے۔“
یہ سن کر مخدوم صاحب ؒکو بہت غصہ آگیا اور انھوں نے کڑک کر فرمایا:
”اے بد بخت!تو کافر ہو گیا ہے۔توبہ کر پھر سے کلمہ شہادت پڑھ کرمسلمان بن۔“
یہ فرما کر وہ شہر کے قاضی کے پاس گئے اور اس سے فرمایا کہ یہ شخص اللہ تعالیٰ کی شان میں گستاخی کرتا ہے اور کفر کے الفاظ بکتا ہے۔اگر وہ توبہ کر لے تو معاف کر دیں ورنہ اسے سخت سزادیں۔
قاضی کو معلوم تھا کہ شہر کا حاکم اس شخص کو بہت مانتا ہے۔اس لئے وہ اس شخص کو سزا دینے پر تیار نہ ہوا۔مخدوم صاحب ؒنے حاکم کو پیغام بھیجا کہ یہ شخص جھوٹا ہے اور لوگوں کو دھوکا دے کر ان کو غلط راستے پر ڈال رہاہے،اگر تم نے اس کو سزا نہ دی تو میں بادشاہ کے پاس شکایت کروں گا۔اس پر حاکم نے اس شخص کو شہر سے باہر نکال دیا۔

Facebook Comments
error: Content is protected !!
Back To Top